31اکتوبر (پیپلز ڈیلی آن لائن) مشرقی چین کے صوبے جہ جیانگ میں ،"دنیا کی سپر مارکیٹ" کہلانے والا شہر یی وو ، چین کی چھوٹی تجارتی اشیا کا ایک اہم برآمدی مرکز ہے۔2025 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں عالمی تجارتی ماحول کی مشکلات کے باوجود یی وو نے غیر ملکی تجارت میں زبردست اضافہ رپورٹ کیا ہے۔
یی وو کسٹمز کے مطابق اس شہر کی کل درآمدات و برآمدات 631.2 بلین یوان (تقریباً 89.1 بلین امریکی ڈالر) تک پہنچ گئیں، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 26.3 فیصد کا اضافہ ہے۔ برآمدات میں سال بہ سال 25.7 فیصد کا اضافہ ہوا، جو تقریباً 554 بلین یوان تک پہنچ گئیں، جبکہ درآمدات میں 31.3 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 77.2 بلین یوان تک پہنچ گئیں۔اعدادو شمار کے مطابق یہ درآمدات و برآمدات کی ریکارڈ بلند ترین سطح ہے نیز یہ اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب یی وو کے برآمد کنندگان نئی ابھرتی ہوئی مارکیٹس میں مزید آرڈرز حاصل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
مئی میں، انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں ایک بین الاقوامی نمائش ہوئی تھی جس میں یی وو کی 110 سے زائد کمپنیز کے ایگزیکٹوز نے شرکت کی۔ تجارتی تنوع کی حکمت عملی کے نتیجے میں، یی وو اب 227 ممالک اور خطوں کے ساتھ کاروبار کر رہا ہے، جن میں سے 181 میں سال بہ سال تجارتی اضافہ حاصل کیا گئی ہے۔مقامی کسٹمز کے مطابق، بیلٹ اینڈ روڈ کے شراکت دار ممالک کے ساتھ یی وو کی تجارت سال بہ سال 28.9 فیصد بڑھی جو کہ اس مدت کے دوران کل تجارتی حجم کا 68 فیصد تھی۔
تجارتی انداز میں جدت اور بنیادی تجارتی ڈھانچے میں مسلسل بہتری بھی یی وو کی تجارتی نمو کو فروغ دینے میں مددگار رہی ہے۔رواں ماہ کے آغاز میں یی وو نے ایک گلوبل ڈیجیٹل ٹریڈ سینٹر قائم کیا ہے ۔ "سکستھ جنریشن مارکیٹ " کے طور پیش کیے جانے والے اس سینٹر میں مکمل طور پر مربوط ڈیجیٹل تجارتی ماحولیاتی نظام کو اپنایا گیا ہے۔ایک مقامی تاجر وانگ نان کا کہنا ہے کہ اس وقت اگلے سال تک کےلیے ہمارے برآمدی آرڈرز بک ہو چکے ہیں۔ ہم مارکیٹ کی طلب کو کھوجنے اور مارکیٹ کی تبدیلیوں کے مطابق رہنے کے لیے کام جاری رکھیں گے تاکہ فروخت میں اضافہ کرسکیں۔




