3 نومبر(پیپلز ڈیلی آن لائن) حال ہی میں، صوبہ جیانگ سو کے شہر ووشی کی شی شان ڈسٹرکٹ سے پانچ کنٹینرز، 200 الیکٹرک ٹرائی سائیکلز لے کر شنگھائی پورٹ کی جانب روانہ ہوئے جہاں سے انہیں ایکواڈور روانہ کیا جائے گا۔
اس کمپنی کے تیار کردہ الیکٹرک ٹرائی سائیکلز پہلے ہی 40 سے زائد ممالک اور علاقوں میں فروخت ہو رہے ہیں تاہم یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ووشی کی موٹر سائیکل تیار کرنے والی کمپنی ایکواڈور کو اپنا مال برآمد کر رہی ہے ۔ رواں سال اس کمپنی کی برآمدات تقریباً 70,000 یونٹس تک ہوچکی ہیں جس میں پچھلے سال کی نسبت 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
2023 کے آخر میں، امریکا میں ایک چینی خاتون کی اپنے سسر کو الیکٹرک ٹرائی سائیکل تحفے میں دینے کی ایک مختصر ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں معمر امریکی شخص اس ٹرائی سائیکل کو اپنے چھوٹے سے شہر میں چلاتا ہے۔اپنے ڈیزائن اور گاڑی کے پیچھے جانے کے وقت"براہ کرم خبردار رہیں، گاڑی پیچھے جا رہی ہے" کی مخصوص آواز نے اسے یکدم وائرل کردیا اور چین میں تیار کردہ الیکٹرک ٹرائی سائیکلز چینی صنعت کے عالمی سطح پر توسیع پانے کی ایک نئی علامت بن گئی ہیں۔
صوبہ جیانگسو کے شہر شوجو کی کاونٹی فنگ شیان اپنی زرعی ترقی کے لیے مشہور ہے۔یہاں پر پھلوں کے باغات مقامی لوگوں کی آمدنی کا بنیادی ذریعہ ہوا کرتے تھے۔ 1980 کی دہائی میں، پھلوں کی نقل و حمل میں سہولت کے لیے تین پہیوں والی پیڈل سائیکلز کا استعمال عام ہوا۔

ایک امریکی شخص ، چینی ساختہ ٹرائی سائیکل چلاتے ہوئے ۔(ایک ویڈیو کا سکرین شاٹ )
الیکٹرک سکوٹرز سال 2000 کے لگ بھگ منظر عام پر آئے تھے۔ فنگ شیان کاونٹی کے ایک تخلیقی ذہن کے مالک کسان ، کھان ین چن نے موٹرز، بیٹریز ، اور کنٹرولرز جمع کرنے کے لیے مختلف علاقوں کا سفر کیا اور آخرکار پیڈل سے چلنے والی ایک عام ٹرائی سائیکل کو الیکٹرک ٹرائی سائیکل میں تبدیل کر دیا۔ 2002 میں، کانگ نے ایک الیکٹرک وہیکل فیکٹری قائم کی جس کے بعد فنگ شیان کاونٹی میں الیکٹرک ٹرائی سائیکل کی صنعت نے ترقی کا سفر شروع کیا اور وقت کے ساتھ ساتھ یہ چین میں ، الیکٹرک ٹرائی سائیکل پروڈکشن کے سب سے بڑے مراکز میں سے ایک بن گئی۔آج فنگ شیان کاونٹی نے ، الیکٹرک ٹرائی سائیکل کا ایک مکمل صنعتی و سپلائی چین سسٹم تیار کر لیا ہے، کاؤنٹی میں 1,000 سے زیادہ ادارے الیکٹرک ٹرائی سائیکل کی مکمل تیاری اور پرزہ جات کی پیداوار میں مصروف ہیں، جو چین کی الیکٹرک ٹرائی سائیکل مارکیٹ کے 60 فیصد سے زیادہ اور موٹر مارکیٹ کے 95 فیصد سے زیادہ کا احاطہ کرتے ہیں اور ان کی مصنوعات 130 سے زائدممالک اور خطوں کو برآمد کی جاتی ہیں۔
بیرونی ممالک کے صارفین میں ، الیکٹرک ٹرائی سائیکل کو ترجیح دینے کی وجہ ان کا کم قیمت لیکن پائیدار اور موثر ہونا ہے۔ ووشی کی ایک موٹر سائیکل مینوفیکچرنگ کمپنی کے جنرل منیجر نی شیاوفنگ کا کہنا ہے کہ امریکا میں بہت سے فارم مالکان الیکٹرک ٹرائی سائیکل خریدنے میں اس لیے دلچسپی لے رہے ہیں کیونکہ پہلے ان کے پاس نقل وحمل کا بنیادی ذریعہ پک اپ ٹرک تھے، جن کی قیمت 20,000 ڈالر سے زیادہ ہے۔ اس کے برعکس، ایک الیکٹرک ٹرائی سائیکل کی قیمت صرف چند ہزار ڈالر ہے۔ یہ ہلکے اور باسہولت ہیں نیز چھوٹے فاصلے کی نقل و حمل اور فارم کے اوزار وغیرہ لانے لے جانے کے لیے بھی موزوں ہیں تاہم ان کا محض قیمت ہونا ہی ایک فائدہ نہیں ہے ، چونکہ الیکٹرک ٹرائی سائیکل بجلی سے چلتے ہیں، اس لیے ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کے مقابلے میں ان کا خرچہ بھی انتہائی کم ہے اور یہ سبز ، ماحول دوست ترقی کے رجحان کے مطابق ہیں، جو انہیں بیرون ملک صارفین میں انتہائی مقبول بناتا ہے۔

امریکی خاتون ، تین پہیوں والی چینی ساختہ ٹرائی سائیکل چلا ہی ہیں۔ (تصویر بشکریہ نیشنل بزنس ڈیلی)
عالمی مارکیٹ کی متنوع ضروریات کے جواب میں، چینی الیکٹرک ٹرائی سائیکلز تیار کرنے والوں نے شاندار جدت کا مظاہرہ کیا ہے۔انگریزی زبان کے لیبلز سے لے کر حفاظتی معیار کے مقامی تقاضوں پر پورا اترنے تک ، مرطوب استوائی علاقوں کے لیے زنگ سے بچاؤ سے لے کر سرد آب و ہوا کے لیے بیٹری انسولیشن تک، ہر تفصیل چینی پیداوار کی باریک بینی اور ذہانت کو ظاہر کررہی ہے۔الیکٹرک ٹرائی سائیکل کے علاوہ، چین سے مختلف خصوصی برقی گاڑیاں ، جن میں ڈلیوری وینز ، سیاحتی مقصد کے لیے گاڑیاں، صفائی کے ٹرک اور ہائی پریشر کلیننگ ٹرکس ، مختلف عملی منظرناموں میں عالمی صارفین کی ضروریات کو پورا کر رہی ہیں۔
چینی الیکٹرک ٹرائی سائیکلز کی برآمدات ،چینی پیداوار کی تبدیلی اور ترقی کی ایک واضح مثال ہیں۔ مارکیٹ میں داخل ہونے کے لیے کم خرچ بالا نشین کا اصول اپنایا گیا اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے جدت کا استعمال کیا گیا جس سے نہ صرف ان چینی مصنوعات کو ایک نئی زندگی ملی ہے بلکہ دنیا کے سامنے چینی پیداوار کی اختراعی صلاحیت کا مظاہرہ بھی کیا گیا ہے۔




