25دسمبر(پیپلز ڈیلی آن لائن)18 دسمبر 2025 کو ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ نے جزیرے بھر میں سپیشل کسٹم آپریشنز کا باقاعدہ آغاز کیا۔ لیکن کیا اس کا سیاحت پر بھی کوئی اثر پڑے گا؟
جنوب مشرقی ایشیا کی مارکیٹ میں 10 سال سے زائد کا تجربہ رکھنے والے ٹور گائیڈ وو چھن لونگ کے خیال میں سیاحوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ماضی میں، انہیں مہینے میں صرف دو یا تین ٹورسٹ گروپ ملتے تھے لیکن اب، ان کے پاس اگلے مہینے تک کی بکنگ مکمل ہو چکی ہے۔

ہائی نان کے شہر ہائیکو کے مئے لان انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر غیر ملکی سیاح ، انٹرنیشنل وزیٹرز ڈیسک سے رہنمائی لےرہے ہیں۔ (تصویر بشکریہ ، شہر ہائیکو مئے لان انٹرنیشنل ایئر پورٹ )
ووچھن کہتے ہیں کہ کلیئرنس کا طریقہ کار زیادہ آسان ہونے سے واضح فرق پڑا ہے ،پہلے 100 سے زیادہ افراد پر مشتمل سیاحتی گروپ کو کسٹمز کلیئرنس میں تقریباً ایک گھنٹہ لگتا تھا جب کہ اب یہ عمل 10 منٹ سے بھی کم وقت میں مکمل ہو جاتا ہے۔ہائی نان یونیورسٹی کے شعبہِ سیاحت کے پروفیسر گنگ سونگ تھاو کی رائے میں زیرو ٹیرف اورٹیکس کی کم شرح کے بعد، خریداری اور کاروبار کے مقبول مقام کے طور پر ہائی نان کی کشش میں اضافہ ہوگا ۔
ہائی نان حوئی جونگ انٹرنیشنل ٹریول سروس کمپنی لمیٹڈ کی جنرل منیجر چھین مئے لین کہتے ہیں کہ کاروبار یا تفریح کے لیے ہائی نان کا سفر کرنے والے ملکی سیاح ،پہلے کی طرح بغیر اضافی دستاویزات کے سفر کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ اب مختلف صورت حال کے مطابق ، قیام اور رہائش کی متنوع اور لچکدار پالیسیز ان باونڈ سیاحت میں مستحکم ترقی کو فروغ دیتی ہیں۔
صوبہ ہائی نان کے محکمہ سیاحت، ثقافت، کھیل ، ریڈیو اور ٹیلی وژن کے مطابق، فی الحال جزیرے کی ان باونڈ سیاحتی مارکیٹ روسی زبان بولنے والے علاقوں پر مرکوز ہے، جبکہ یہ جنوب مشرقی ایشیا، ہانگ کانگ اور مکاؤ خصوصی انتظامی علاقوں نیز تائیوان کے سیاحوں کو بھی متوجہ کر رہا ہے۔ رواں سال جنوری سے اکتوبر تک، ہائی نان میں تقریباً 1.11 ملین ان باونڈ سیاحتی دورے ریکارڈ کیے گئے اور توقع ہے کہ یہ تعداد آنے والے عرصے میں تیزی سے بڑھے گی۔
ہائی نان نے 86 ممالک کے لیے ایک کثیر سطحی ویزا فری داخلے کا نظام بھی قائم کیا ہے۔ اس میں 59 ممالک کے سیاحوں کے لیے ویزا فری داخلہ، 240 گھنٹے کی ویزا فری ٹرانزٹ داخلہ پالیسی، ہانگ کانگ اور مکاؤ خصوصی انتظامی علاقوں سے ہائی نان میں داخل ہونے والے غیر ملکی سیاحتی گروپس کے لیے 144 گھنٹے کی ویزا فری پالیسی اور بین الاقوامی کروز ٹور گروپس کے لیے 15 دن کی ویزا فری پالیسی شامل ہے۔ ان اقدامات نے غیر ملکی مہمانوں کے لیے رسائی کو بہت بہتر اور آسان بنایا ہے۔
جزیرے بھر میں شروع ہونے والے خصوصی کسٹمز آپریشنز جہاں ایک طرف نئے مواقع فراہم کرتے ہیں، وہیں یہ سیاحت سے تعلق رکھنے والے پیشہ ور افراد کے لیے بھی امید افزا ہیں۔ ووچھن کاکہنا ہے کہ سروسز کے معیار اور ورک فورس کی مہارتوں میں بہتری لانا ضروری ہے۔ جیسے جیسے انگریزی بولنے والے گائیڈز کی طلب بڑھ رہی ہے، ٹور گائیڈز کا کردار سیاحتی کہانیاں سنانے سے زیادہ کاروباری خدمات کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔
اس تبدیلی میں معاونت کے لیے، ہائی نان کے بڑے ٹرانسپورٹ ہب، سیاحتی مقامات اور ہوٹلز میں اب کثیر لسانی زبانوں مثلاً روسی، جاپانی اور کوریائی زبانوں میں بھی نشانات اور ہدایات لگائی جا رہی ہیں۔ کثیر لسانی سیاحتی ویب سائٹس اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم بھی شروع کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ، سروس کاؤنٹرز پر ترجمہ کرنے والے آلات دستیاب ہیں، جبکہ عملے کی زبان کی مہارت اور سروس کے مجموعی معیار میں بھی بہتری آ رہی ہے۔
ہائی نان ایف ٹی پی عالمی سفری پلیٹ فارمز اور ٹور آپریٹرز کے ساتھ شراکت داری کو بڑھا نے کے لیے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ کئی آئی پیز اور منصوبے تیار کر رہا ہے ۔ یہ بین الاقوامی سیاحتی میلوں اور کھیلوں کے ایونٹس کے ذریعے اپنے پروفائل کو بھی زیادہ نمایاں کر رہا ہے نیز ہانگ کانگ اور مکاؤ خصوصی انتظامی علاقوں اور جنوب مشرقی ایشیا کے ساتھ تعاون کو بھی گہرا کر رہا ہے۔



