مقامی وقت کے مطابق 21 اپریل کو ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ ایران تعلقات اور علاقائی صورتحال پر ایک پریس کانفرنس کی۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ایران کے مذاکرات میں ایران کا بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ امریکہ ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیاں اٹھائے۔
ترجمان نے کہا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ بات چیت جوہری مسئلے اور پابندیوں کے خاتمے تک محدود ہے اور وہ دیگر موضوعات پر بات نہیں کریں گے۔ 23 تاریخ کو ہونے والے ماہرین کی سطح کے تکنیکی مذاکرات میں ، دونوں فریق پھر سے معاہدے کے فریم ورک کی تفصیلات پر تبادلہ خیال کریں گے اور ایک دوسرے کے موقف کو مزید سمجھیں گے۔
علاقائی صورتحال کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ یمن پر امریکی حملے نے بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے اور غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف اسرائیل کی نسل کشی کو تیز کیا ہے اور یہ کہ امریکہ اسرائیل کی جارحیت میں ملوث ہے۔ ایران ان جرائم کی شدید مذمت کرتا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیل کے ان اقدامات کے خلاف محتاط رہے جو خطے میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کا باعث ہیں۔