مقامی وقت کے مطابق 22 اپریل کو ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے کہا کہ وہ مئی میں ٹرمپ انتظامیہ کے لیے اپنے کام کو 'نمایاں' طور پر کم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ ٹیسلا کے کاروباری معاملات پر توجہ مرکوز کی جا سکے۔مسک نے کہا کہ وہ "ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی" کے لئے اگلے ماہ نمایاں طور پر کم وقت نکال پائیں گے۔
اطلاعات کے مطابق ٹیسلا نے اسی دن پہلی سہ ماہی کے لئے 409 ملین ڈالر کی نیٹ آمدنی کا اعلان کیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 71 فیصد کم ہے۔ تجزیہ کاروں نے متنبہ کیا ہے کہ ٹرمپ کی نمائندگی میں 'ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی' کے لیے مسک کا کام اس کے برانڈ امیج کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ مسک نے ٹیرف کے معاملے پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسلا ٹرمپ کے کسی بھی فیصلے سے نمٹنے کے حوالے سے کافی مضبوط ہے۔ لیکن مسک نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اس وقت جب منافع کا مارجن کم ہے تو کاروباری اداروں کے لئے ٹیرف بہت مشکل ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے زور دے کر کہا کہ محصولات کے بارے میں فیصلہ مکمل طور پر امریکی صدر پر منحصر ہے. میں اس حوالےسے اپنا مشورہ دوں گا۔ مسک نے ٹیرف میں کمی کی حمایت کا اظہار کیا ہے ۔