مقامی وقت کے مطابق 23 اپریل کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نےسوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں یوکرین اور روس کے درمیان "فوری، جامع اور غیر مشروط" جنگ بندی کی تجویز پیش کی۔
زیلنسکی نے کہا کہ حال ہی میں دونوں فریقوں کے درمیان دشمنی کی شدت میں تیزی سے کمی آئی ہے ، اور حالیہ دنوں فضائی حملے کا کوئی سائرن سنائی نہیں دے رہا ۔ انہوں نے کم از کم 30 دنوں کے لئے فضائی "خاموشی" برقرار رکھنے اور جامع جنگ بندی حاصل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یوکرین کسی بھی ایسے حل کو مسترد نہیں کرتا جو "جنگ بندی اور حقیقی امن" لا سکتا ہے۔
ادھر روسی صدارتی پریس سیکریٹری دمتری پیسکوف نے 23 تاریخ کو کہا کہ روس اور امریکہ اب بھی رابطے میں ہیں، اگرچہ روسی صدر پیوٹن تمام فریقوں کے ساتھ رابطے کے لیے تیار ہیں، لیکن روس نے ابھی تک یورپ اور یوکرین سے رابطہ نہیں کیا۔ پیسکوف نے "ممکنہ امن معاہدے" کے حصے کے طور پر یوکرین میں کسی بھی یورپی فوجی کی تعیناتی کی روس کی مسلسل مخالفت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ "یہ یوکرین میں نیٹو افواج کی تعیناتی کے مترادف ہے"۔