• صفحہ اول>>ثقافت

    کتابوں کا بڑھتا رجحان لائبریریوں کو شہری "تیسرے مقام" میں تبدیل کر رہا ہے

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-04-25
    کتابوں کا بڑھتا رجحان لائبریریوں کو شہری

    25 اپریل 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) ہفتے کے دن صبح 8 بجے، شمالی چینی شہر تائی یوان میں شانکسی صوبائی لائبریری کا محاصرہ خاموشی سے نہیں، بلکہ بستوں، ٹہلنے والوں اور ریٹائرڈ افراد کی لمبی قطاروں سے تھا۔ یہ منظر کبھی صرف عجائب گھروں اور کنسرٹ ہالز کے لیے مخصوص تھا۔

    "مجھے حال ہی میں نفسیات میں دلچسپی ہوئ ہے اور اسکا منظم طریقے سے مطالعہ کرنا چاہتا ہوں،" مقامی رہائشی ما جیاقی نے بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ اسکرین پر پڑھنا روزمرہ زندگی کا حصہ ہے، لیکن کاغذی کتابیں انہیں زیادہ توجہ مرکوز کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

    بہت سے چینی شہریوں کی طرح، وہ اب ہفتے کے آخر میں لائبریریوں میں وقت گزارتے ہیں، یہ ایک ایسا منظر ہے جو ملک بھر میں معمول بن چکا ہے۔

    لائبریریاں اب خاموش پناہ گاہیں نہیں رہیں، بلکہ یہ متحرک "تیسرے مقامات" ہیں جو تعلیم، تفریح اور معاشرتی میل جول کو یکجا کرتے ہیں۔ یہ تبدیلی خواندگی کی بڑھتی ہوئی طلب اور سرکاری مہمات کی بدولت ہے۔

    2024 کے ثقافتی اعداد و شمار کے مطابق، 2023 کے اختتام تک چین میں 3,246 عوامی لائبریریاں ہیں جن میں 1.44 ارب کتابیں موجود ہیں۔ 2023 میں ان لائبریریوں کے دورے 46.9 فیصد بڑھ کر 11 عرب ہو گئے۔

    شنگھائی میں یہ تبدیلی واضح نظر آتی ہے، جہاں جدید طرز کی شنگھائی بک سٹی صرف کتابوں کے لیے نہیں بلکہ مصنفین سے بات چیت، فوٹو نمائشوں اور کنسرٹس سے بھی لوگوں کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ شنگھائی ژنہوا میڈیا کے ڈپٹی جنرل منیجر ژاو فینگ کا کہنا ہے، "یہاں ہر نئی خصوصیت ان طریقوں سے کتابوں سے جڑی ہوئی ہے جو جدید شہری طرز زندگی کے مطابق ہیں۔"

    ٹیکنالوجی نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ مشرقی چین کے صوبہ انہوئی میں واقع ہیفی سٹی لائبریری ڈیپ سیک کے لینگویج ماڈل پر مبنی ایک اے ائی لائبریرین استعمال کرتی ہے، جو سوشل میڈیا کے ذریعے کتابیں تجویز کرتا ہے۔

    شنگھائی لائبریری کے ڈائریکٹر چن چاؤ کا کہنا ہے، "آج کی لائبریریاں کھلے، سمارٹ اور جامع اشتراک کے بارے میں ہیں۔ یہ وہ مقامات ہیں جہاں لوگ خوشی سے پورے دن گزارتے ہیں۔"

    ویڈیوز

    زبان