ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے 20 مئی کو ایرا ن کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات میں شریک امریکی نمائندوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنے قول و فعل میں محتاط رہیں اور فضول باتیں نہ دہرائیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا یہ بیان کہ "ایران کو یورینیم افزودگی کی سرگرمیاں انجام دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی" مضحکہ خیز ہے کیوں کہ ایران کو اپنی پالیسی پر عمل کرنے میں امریکی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی اسی دن ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکہ کا موقف مکمل طور پر غیر معقول اور غیر منطقی ہے ۔یورینیم کی افزودگی پر مذاکرات نہیں کیے جا سکتے۔ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی وٹکوف حالیہ دنوں میں بارہا کہہ چکے ہیں کہ 'ایران کو یورینیم افزودگی کا کوئی بھی پروگرام شروع کرنے کی اجازت نہیں ہے اور یہ امریکا کے لئے ریڈ لائن ہے۔ امریکہ ایران کو یورینیم کی افزودگی کی کسی بھی سرگرمی کی اجازت نہیں دیتا، چاہے وہ صرف ایک فیصد کے ارتکاز میں افزودہ یورینیم پیدا کرے۔"