مقامی وقت کے مطابق 26 تاریخ کو غزہ کی پٹی کے محکمہ صحت نے بتایا کہ اسی روز غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 45 افراد ہلاک ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے 26 تاریخ کو اعلان کیا کہ اُس کی 36 ویں ڈویژن جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس علاقے کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مشرقی بحیرہ روم کے ریجنل ڈائریکٹر حنان بلیرہی نے اسی روز کہا کہ غزہ کی پٹی میں موجود طبی سازوسامان کا تقریباً 64 فیصد اسٹاک ختم ہو چکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پٹی کی سرحد پر 51 امدادی ٹرک انتظار کر رہے ہیں، لیکن انہیں ابھی تک داخلے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
حال ہی میں اسرائیل نے غزہ پٹی کی ناکہ بندی میں نرمی کا دعویٰ کیا تھا اور محدود انسانی امداد کو غزہ میں داخلے کی اجازت دی تھی۔ تاہم غزہ سٹی سمیت شمالی غزہ میں ابھی تک کوئی امداد موصول نہیں ہوئی ہے۔ مقامی آبادی رسد کی کمی، بڑھتی ہوئی قیمتوں اور وسیع پیمانے پر قحط کا شکار ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات امداد کے نام پر "انسانیت" کی آڑ میں جبری بے دخلی کے پروگرام کو آگے بڑھانے کے لئے ہیں۔