• صفحہ اول>>سائنس و ٹیکنالوجی

    بیجنگ کےای ٹاؤن میں دنیا کا پہلا ،عملی ذہانت کا حامل روبوٹ 4ایس اسٹور

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-06-18
    بیجنگ کےای ٹاؤن میں دنیا کا پہلا ،عملی ذہانت کا حامل روبوٹ 4ایس اسٹور

    18جون 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) بیجنگ میں اگست کے مہینے میں دنیا کا پہلا،عملی ذہانت کا حامل روبوٹ فور ایس اسٹور کھلنے والا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ قدم،انسان نما روبوٹ کی تجارتی حیثیت اور مقبولیت میں ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے، جس سے بیجنگ اس جدید شعبے میں عالمی رہنما کے طور پر ابھر تا نظر آرہا ہے۔ بیجنگ اقتصادی-تکنیکی ترقیاتی علاقے (BDA) میں منعقد ہونے والی دنیا کی پہلی ہیومنائڈ روبوٹ ہاف میراتھن کے بعد ، بیجنگ، جہاں ان جدید مشینوں کے لیے دنیا کا پہلا 4 ایس اسٹور شروع کیا جا رہا ہے،عملی ذہانت کےحامل ذہین روبوٹ کے لیے عالمی مرکز بننے کو تیار ہے ۔

    بی ڈی اے کی انتظامی کمیٹی کے مطابق، یہ انقلابی اسٹور 8 سے 12 اگست تک بی ڈی اے کے بیئرن ای چھوانگ بین الاقوامی کنونشن و نمائشی مرکز میں منعقد ہ عالمی روبوٹ کانفرنس 2025کے دوران متعارف کروایا جائے گا۔ بیجنگ کے روبوٹکس انڈسٹریل پارک میں واقع اس مرکز میں بیجنگ ورلڈ آف روبوٹ بھی موجود ہے، جو کہ روبوٹس کا ایک جامع نمائشی مرکز ہے۔

    بی ڈی اے کے مطابق دنیا کے پہلے 4ایس سٹور کو بنانے کا مقصد، عملی ذہانت کے حامل روبوٹس کے لیے چار بنیادی خدمات کو یکجا کرنا ہے جن میں ، فروخت، اسپیئر پارٹس، خدمات، اور سروے کی فعالیت شامل ہیں۔ یہ جامع نقطہ نظر روبوٹ کی پوری عملی مدت کے دورانیے کا احاطہ کرنے کے ساتھ ساتھ ، سپلائرز اور صارفین کے درمیان بلا رکاوٹ رابطے کو یقینی بناتا ہے۔

    روبوٹ انڈسٹریل چین میں شامل ہونے کے لیے سٹور کے اندر آپریشنز قائم کرنے میں ایک سو سے زائد کمپنیز نے دلچسپی ظاہر کی ہے جن میں 30 ہیومینائیڈ روبوٹ کمپنیز بھی شامل ہیں ۔ بی ڈی اے کی انتظامی کمیٹی کے ایک نمائندے کے مطابق اس 4ایس سٹور کے قیام سے بیجنگ کی روبوٹ انڈسٹری کے صنعتی ماحولیاتی نظام میں نمایاں بہتری متوقع ہے، یہ اس شعبے میں اجتماع اور جدت کو فروغ دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے، روبوٹکس کے شعبے کی ترقی کی حمایت کے لیے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کا سلسلہ جاری رہے گا اور اس علاقے میں کاروبار کے لیے مکمل تعاون اور خدمات فراہم کی جائیں گی۔

    چینی انسٹی ٹیوٹ آف نیو جنریشن اے آئی ڈویلپمنٹ سٹریٹیجیز کے چیف اکنامسٹ لیو گانگ کی رائے میں 4ایس سٹور صرف ایک تجارتی منصوبہ نہیں ہے بلکہ یہ تیزی سے ابھرتی ہوئی انسان نما روبوٹ صنعت کے لیے ایک اہم نمائش گاہ کے طور پر کام کرتا ہےاور جوں جوں یہ صنعت ترقی کرے گی یہ سٹور ٹیکنالوجی کی ترقی اور مارکیٹ کی ضروریات کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گا۔ یہ سٹور تعاون، جدت اور معیار سازی کے لیے ایک مرکز کی حیثیت رکھتا ہے ، جو وسیع پیمانے پر انسان نما روبوٹ کو اپنانے اور اسے کامیاب کرنے میں معاونت فراہم کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت اور موشن کنٹرول ٹیکنالوجیز میں ترقی کے ساتھ چین کو ہیومنائیڈ روبوٹ مارکیٹ میں پہلے آنے کا فائدہ ہوا ہے ، مزید یہ کہ مختلف شعبوں میں مشترکہ جدت کے ساتھ، پالیسی، سرمایے اور دیگر وسائل کی تیز رفتار ہم آہنگی کے ساتھ، چین کی انسان نما روبوٹ کی صنعت بھی تیزی سے جدت کے دور میں داخل ہوگی۔

    ایک حالیہ صنعتی رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ اس سال چین کی انسان نما روبوٹ کی مارکیٹ 8.24 بلین یوان (1.14 بلین ڈالر) تک پہنچ جائے گی، جو عالمی مارکیٹ کا نصف ہےاور 2030 تک، یہ مارکیٹ تقریباً 870 بلین یوان تک پہنچ سکتی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ ایپلی کیشنز تیزی کے ساتھ مینوفیکچرنگ سے تجارتی خدمات اور گھریلو استعمال تک پھیلیں گی۔ سکیورٹیز ٹائمز کی رپورٹ اس میدان میں کی جانے والی سرمایہ کاری میں بھی زبردست اضافہ ظاہر کرتی ہے ۔رواں سال 5 جون تک، چین کی انسان نما روبوٹ کی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے 59 معاہدے ہوئے ہیں جن کی مالیت کئی بلین ڈالر ہے ۔ تیان یانچا کے اعداد و شمار کے مطابق، 5 جون تک چین میں روبوٹ سے متعلق 900,000 سے زائد کاروبار موجود ہیں۔ 2025 کے پہلے پانچ مہینوں میں، 100,000 متعلقہ کاروبار رجسٹرڈ ہوئے، جو 2024 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 44 فیصد زائد ہیں۔

    ویڈیوز

    زبان