• صفحہ اول>>ثقافت و سیاحت

    یون نان میں قدیم چاندی کے فن کو جدت کے ذریعے فروغ دینے والے ہنر مند

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-06-18
    یون نان میں قدیم چاندی کے فن کو جدت کے ذریعے فروغ دینے والے ہنر مند

    18جون 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کے دالی بائی خود اختیار علاقے کی ہیچنگ کاؤنٹی میں، لی یاہوا ن نامی دستکار نے چاندی کی ایک کنگن پر کندہ کاری کے آلے اور ایک چھوٹے ہتھوڑے کا استعمال کرتے ہوئے چین کے روایتی "خوش قسمتی کے بادل" کا نمونہ مہارت سے کندہ کیاہے۔

    ہیچنگ کی ایک ہزار سال قدیم تاریخ کی حامل چاندی کی یہ دستکاریاں ، چاندی کا کام کرنے والے مقامی ہنر مندوں کی کئی نسلوں کی کوششوں کے باعث بھرپور شہرت حاصل کر چکی ہیں۔

    جو بائی قومیتی گروہ کا 39 سالہ دستکار لی، ، صوبائی سطح پر چاندی کے اس فن کا نمائندہ مورث ہے۔ چاندی کے ہنر کی جدید تعلیم حاصل کرنے کے بعد، وہ اپنے آبائی شہر واپس آیا تاکہ اپنا کاروبار شروع کر سکے۔ دس سال سے زائد عرصے میں اس نے 60 سے زیادہ شاگردوں کو تربیت دی ہے۔جونیئر ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد، لی نے اپنے چچا کے ساتھ سچوان ،قنگ ہائی ، اور شی زانگ خود اختیار علاقے کا دورہ کیا تاکہ چاندی کے اس فن میں مہارت حاصل کی جا سکے ۔ اس نے پوری لگن کے ساتھ بتدریج مہارت حاصل کی اور 19 سال کی عمر میں مکمل خود مختاری کے ساتھ گاہک کے آرڈرز مکمل کرنے کے قابل ہو گیا۔

    اس کے چچا جو خود بھی اس فن کے ماہر دستکار تھے ، جب وہ ورکشاپ بھتیجے کے حوالے کرنے لگے تو ، لی نے ایک حیران کن فیصلہ کیا اور پہلے سے چلتے ہوئے کاروبار کو چھوڑ کر ایک بڑے شہر میں جدید دستکاری کے مطالعے و تحقیق کا انتخاب کیا، جو اس کے خاندان کے لیے باعث حیرت تھا۔ لی نے مکمل تندہی کے ساتھ اپنی تحقیق اور مشاہدے کا سلسلہ جاری رکھا ۔ اس دوران اس نے یہ محسوس کیا کہ ہیچنگ کے اس فن کا مجموعی انداز خاص طور پر کندہ کاری کا عمل نسبتاً کھردرا ہے اور روایتی دستکاری اور جدید معیار کے درمیان ایک نمایاں فرق موجود ہے۔

    2008 میں، وہ زیور سازی کا مطالعہ کرنے کے لیے شنگھائی میں چاندی کے زیور بنانے والی ایک کمپنی میں کام کرنے لگا۔ شنگھائی میں اپنے پانچ سالہ کام کے دوران ، لی نے نہ صرف اپنی تخیلاتی فکر کو وسیع کیا بلکہ اپنی مہارت کو بھی نکھارا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس نے زیادہ نفیس اور حقیقت پسندانہ انداز میں کندہ کاری کرنا سیکھا۔ اپنی غیر معمولی مہارت کے ساتھ، لی جلد ہی کمپنی کا ایک نمایاں، ماہر کاریگر بن گیا۔ تاہم اس نے اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے گھر واپس جانے کا انتخاب کیااور ہیچنگ کےچاندی کے فن کی جدید ترقی کو فروغ دینا اس کی اولین ترجیح بن گیا۔

    2014 میں، ہیچنگ چاندی کے فن کو چین کے قومی غیر مادی ثقافتی ورثے کی چوتھی فہرست میں شامل کیا گیا۔ اس علاقے نے چاندی کی پروسیسنگ کی صنعت کو فروغ دینے کا موقع فراہم کیا، شنہوا گاؤں میں "سناروں کی ایک بستی" تیار کی گئی۔ لی نے اس موقع پر گاؤں میں اپنی ورکشاپ قائم کی جہاں اس نے اپنی مہارت کو ریلیف کٹنگ اور روایتی زرتار کاری کے فن کے ساتھ ملا کر، تین جہتی نقش و نگار بنانے کی ایک نئی تکنیک تیار کی۔غیر مادی ثقافتی ورثے کو بہتر طور پر محفوظ کرنے اور فروغ دینے کے لیے لی کا ماننا ہے کہ ہیچنگ کےچاندی کے برتنوں کو روزمرہ کی زندگی میں شامل کرنا چاہیے۔ وہ اب پیالے، برتن، کپ، اور چائے کے سیٹ ڈیزائن کرنے پر زور دیتا ہے، جبکہ فن کو جدید بنانے کے لیے نئے مواد کی تلاش بھی کرتا ہے۔

    ہیچنگ میں اب تک ،اس فن کے 80 نمائندہ مورث ہیں، جن میں سے دو قومی سطح کے اور آٹھ صوبائی سطح کے ہیں۔ 2022 میں، "ہیچنگ سلورسمتھز" کو "نیشنل لیول لیبر برینڈ" قرار دیا گیا، جس نے 1,500 سے زیادہ خاندانوں کو چاندی کا یہ فن اپنانے میں مدد فراہم کی، جس میں 5,600 سے زیادہ لوگ براہ راست شامل ہیں۔

    ویڈیوز

    زبان