19جون 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم (FAO) کی جانب سے اٹلی کے شہر روم میں عالمی مٹی کی شراکت داری (GSP) کی 13ویں پلینری اسمبلی کا انعقاد ہوا۔
اس تقریب میں شرکت کے لیے مدعو کی گئی چینی کمپنی کن جینٹا کے صدر لی یو شیاو نے اسمبلی میں کن جینٹا گروپ کے مٹی کی بہتری اور فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے تجربات دوسروں کے ساتھ بانٹے اور عالمی سطح پر اپنی بایو بیسڈ کوٹیڈ کھاد کے سست اخراج کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا منصوبہ پیش کیا۔
کن جینٹا گروپ کی شاندونگ زرعی یونیورسٹی اور دیگر کے ساتھ مل کر تیار کردہ بایو بیسڈ کوٹیڈ سست اخراج کی حامل کھاد پر کی جانے والی کامیاب تحقیق نے کئی بڑے تکنیکی چیلنجز کا سامنا کیا اور روایتی پیٹرو کیمیکل کوٹنگز کی جگہ ماحول دوست حیاتیاتی مواد کو استعمال کیا ہے۔اس ٹیکنالوجی کو چین میں تکنیکی ایجادات کے ریاستی ایوارڈ میں دوسرے انعام کا حقدار قرار دیا گیا تھا ۔کن جینٹا گروپ نے سست اخراج والی کھاد پر تحقیق کرنےاور اس کی تشہیر کے آغاز کے بعد سے تین مرتبہ قومی سائنس و ٹیکنالوجی ایوارڈ حاصل کیا ہے اور اس شعبے میں کمپنی کے پاس 158 پیٹنٹس ہیں۔
کمپنی کا ارادہ ہے کہ اس کھاد کی ٹیکنالوجی کو عالمی سطح پر بانٹا جائے تاکہ اسے وسیع پیمانے پر اپنانے کے لیے کی حمایت حاصل ہو۔ لی یو شیاو کے مطابق، یہ شراکت داروں کو جامع اور حسب ضرورت خدمات فراہم کرے گی، جن میں تکنیکی مدد، فارمولا ڈیزائن ، پیداوار کے عمل کی بہتری اور استعمال میں معاونت شامل ہیں۔
کن جینٹا گروپ کی "ٹیکنالوجی شیئرنگ" میں پہل نے شرکا کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی ہے۔ جرمنی اور مصر کے ماہرین نے اس بات کا ادراک کیا ہے کہ کمپنی کی تکنیکی اختراعات نے اس کھاد کے پیداواری اخراجات کو نمایاں طور پر کم کر دیا ہے، جس سے یہ فصلوں کی کاشت کے لیے زیادہ موثر بن گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چین کا اس ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کا طریقہ باقی دنیا کو ایک قابل قدر ماڈل فراہم کرتا ہے۔