• صفحہ اول

    جنوب مغربی چین کے شی زانگ میں  " بالا پوش " بننے کی  مقبول ہوتی روایت

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-07-08
    جنوب مغربی چین کے شی زانگ میں 

    8 جولائی2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)جنوب مغربی چین کے شی زانگ خود اختیار علاقے کی ، گونگھر کاؤنٹی کے قصبے جیدیشول کی ایپرن کوآپریٹو میں قومی مثالی کارکن ، تینز ین ڈرولکر اپنی کپڑا بننے کی کھڈی پر روایتی بالاپوش (جسے انگریزی میں ایپرن کہتے ہیں) ، تیار کر رہی ہیں۔ اس بالا پوش کو شی زانگ میں بانگڈیئن کہتے ہیں۔ چمکیلے اور شابدار رنگوں سے بنا یہ شاندار روایتی بالاپوش یہاں کی خواتین کے لباس کا ایک لازمی جزو ہے۔ 2006 میں، اس بُنائی کی تکنیک کو چین میں قومی غیر مادی ثقافتی ورثے میں شامل کیا گیا تھا۔

     کوآپریٹو میں خواتین، پہلے اون کو دھاگے میں تبدیل کرتی ہیں۔

    اس کے بعد، وہ روایتی پتھر اور پودوں سے بنے رنگوں سے دھاگے کو رنگتی ہیں ۔ اس سے 20 سے زیادہ چمکیلے اور دیرپا رنگ تیار ہوتے ہیں۔

    رنگنے کے علاوہ، بانگڈیئن بنانے میں بار بار کلف لگانا، گوندھنا اور خشک کرنا شامل ہوتا ہے تاکہ رنگ کو سیٹ کیا جا سکے، پائیداری کو بہتر بنایا جا سکے اور کپڑے کو نرم اور ہموار بنایا جا سکے۔

    اس تفصیلی عمل کے بعد، ایک بانگڈیئن بالا پوش / ایپرن مکمل ہو جاتا ہے۔

    کوآپریٹو کے نمائشی ہال میں بانگڈیئن ایپرن اور متعلقہ مصنوعات کی نمائش کی جاتی ہے۔

     تینز ین ڈرولکر نے بانگدیئن کے نمونوں اور رنگوں کے ساتھ نئی مصنوعات تیار کی ہیں جن میں ، قالین، تکیے اور فون کیسز شامل ہیں ۔ یہ چیزیں اب 10 سے زائد ممالک میں برآمد بھی کی جا رہی ہیں۔

    ان کی کوششوں نے کوآپریٹو کو بانگدیئن کی بافت، ایک پودے سے حاصل کی جانے والی عمدہ ریشمی نباتاتی اون سے کپڑا بننے ، شی زانگ قالین بافی اور دیگر دستکاریوں میں تربیتی کلاسز شروع کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔ کوآپریٹو نے 300 سے زیادہ افراد کو تربیت دی ہےاور خواتین کو گھر چھوڑے بغیر آمدنی کے حصول کا موقع ملا ہے۔

    ویڈیوز

    زبان