مقامی وقت کے مطابق 9 جولائی کو امریکی فیڈرل ریزرو نے فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی کے اجلاس کے منٹس جاری کیے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فیڈ نے وفاقی فنڈز کی شرح کے لئے ہدف کی حد کو 4.25فیصد اور 4.5فیصد کے درمیان برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ شرکاء نے اتفاق کیا کہ اگرچہ خالص برآمدی اتار چڑھاؤ نے اعداد و شمار کو متاثر کیا ہے ، لیکن حالیہ اشارے معاشی سرگرمیوں میں مستقل توسیع کی نشاندہی کرتے ہیں اور افراط زر قدرے بلند رہا ہے۔ کمیٹی فالو اپ ڈیٹا، ابھرتے ہوئے منظرنامہ اور خطرات کا بغور جائزہ لے گی۔ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں مکمل روزگار اور افراط زر کو کمیٹی کے 2 فیصد ہدف پر واپس لانے کی ضرورت کا اعادہ کیا گیا۔
اسی روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کرتے ہوئے ایک بار پھر فیڈ کی موجودہ پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ فیڈ نے شرح سود کم از کم 3 فیصد پوائنٹس زیادہ مقرر کی ہے۔ امریکی کنزیومر نیوز اینڈ بزنس چینل کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اگلے سال فیڈ کےموجودہ چیئرمین جیروم پاول کے عہدہ چھوڑنے سے قبل ایک 'شیڈو چیئرمین' مقرر کرنے پر غور کر رہے ہیں تاکہ شرح سود میں کمی کے لیے فیڈ پر دباؤ ڈالا جا سکے۔