11 جولائی2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) امریکہ نے گزشتہ روز چین پر "اضافی پیداواری صلاحیت" اور "ضرورت سے زیادہ سبسڈی" جیسے بے بنیاد الزامات لگائے ہیں ۔ لیکن درحقیقت امریکہ خود عالمی تجارتی ادارے (WTO) کے اصولوں کو ٹیرف اور امتیازی سبسڈیز کے ذریعے سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والا ملک ہے۔حالیہ برسوں میں امریکی حکومت نے چپس اور سائنس ایکٹ اور افراط زر میں کمی کا ایکٹ نافذ کیے ہیں، جن کے تحت الیکٹرک گاڑیوں، سیمیکنڈکٹرز، اور صاف توانا کے شعبوں کی مدد کرنے کے لیے سیکڑوں بلین ڈالر کی سبسڈی مختص کی گئی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے حال ہی میں پیش کردہ "ایک بڑا خوبصورت بل ایکٹ" بھی ایسے دفعات پر مشتمل ہے جن سے امریکہ میں سیمیکنڈکٹر صنعت میں سرمایہ کاری کو ترجیح ملے گی اور جو ٹیکس مراعات اور چھوٹ کے ذریعے صنعتی ترقی کی راہنمائی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
یہ کیسا دوہرا معیار ہے کہ امریکہ اپنی گھریلو صنعتوں کے لیے بڑے پیمانے پر سبسڈی فراہم کرنے والی پالیسیوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے دوسرے ممالک کی سبسڈیز کو "ناانصافانہ مقابلہ" قرار دے کر انکی مذمت کرتا ہے۔