جنوب مغربی چین کے صوبے یننان کے دالی بائی خود اختیار پریفیکچر کی کاونٹی جیانچوان میں، قومی سطح کے غیر مادی ثقافتی ورثے میں شامل جیانچوان ،لکڑی پر کندہ کاری کے فن کے وارث ، ڈوان سی شنگ کے کارخانے میں اس فن کی شاہکار مصنوعات ۔ (پیپلز ڈیلی آن لائن/چھانگ ہاؤ)
16 جولائی2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)قدیم شہر جیانچوان کے جنوب مشرقی کونے میں لکڑی پر کندہ کاری کا ایک کارخانہ موجود ہے۔کارخانے کی تیسری منزل پر، جیانچوان کے لکڑی پر کندہ کاری کے فن کا وارث، ڈوان سی شنگ ، پورے انہماک کے ساتھ لکڑی کے ایک ٹکڑے پر کندہ کاری کا کام کر رہے ہیں ۔ 2012 میں اس فن کو قومی سطح کے غیر مادی ثقافتی ورثے میں شامل کیا گیا تھا۔
دوسری منزل پر وسیع نمائشی ہال میں ، عمدہ لکڑی پر کندہ کاری کا ایک متاثر کن مجموعہ ترتیب دیا گیا ہے ، جس میں روایتی افسانوی کردار، پھول، پرندے، مچھلی، اور کیڑوں جیسے موضوعات شامل ہیں۔پہلی منزل پر مصنوعات کی فروخت کا کام ہوتا ہے، یہاں تعمیراتی لکڑی پر کندہ کاری، لکڑی کی روزمرہ استعمال کی اشیا، اور قومیتی سیاحت کی مصنوعات کو ترتیب سے رکھا گیا ہے۔
جیانچوان ،لکڑی پر کندہ کاری کے فن کے وارث ڈوان سی شنگ ، جیانچوان کاؤنٹی کے کارخانے میں لکڑی کے ٹکڑوں پر کندہ کاری کر رہے ہیں۔ (پیپلز ڈیلی آن لائن/چھانگ ہاؤ)
ڈوان سی شنگ کا کہنا ہے کہ اس وقت ،لکڑی پر کندہ کاری کے ایک میوزیم کی تعمیر کا کام جاری ہے ۔ اس کا بنیادی ڈھانچہ مکمل ہو چکا ہے، اور توقع ہے کہ اگلے سپرنگ فیسٹیول تک اسے کھول دیا جائے گا۔ یہاں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لکڑی پر کندہ کاری کے اس فن کی سمجھ بوجھ اور اس کا تجربہ فراہم کرنے کے لیے ایک مخصوص تجرباتی علاقہ بھی بنایا گیا ہے۔ صرف اس سال کے پہلے چھ ماہ میں، 3,000 سے زیادہ لوگوں نے یہاں کا تعلیمی دورہ کیا جن میں زیادہ تر فنون لطیفہ اور ڈیزائن کے شعبے کے طلبہ تھے جو لکڑی پر بنائے گئے نقش و نگار کی جاذبیت کا تجربہ کرنے یہاں آئے ۔ ان میں سے کچھ تو 20 دن سے زیادہ یہاں رہے۔
لکڑی پر کندہ کاری کرنے والے گھرانے میں پیدا ہونے والے ڈوان سی شنگ نے اپنے والد کے ساتھ مل کر 1995 میں فیکٹری قائم کی۔ اس فیکٹری کے قیام کا مقصد محض روزگار کمانا نہیں تھا بلکہ اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ تھی کہ کہ جیانچوان کے لکڑی پر نقش و نگار بنانے اور کندہ کاری کےاس فن کو محفوظ کیا جائے اور اسے آنے والی نسلوں تک منتقل کیا جائے ۔ کئی برسوں سے جاری اس فنی سفر میں ڈوان سی شنگ نے یننان کے صوبائی دارالحکومت کھنمنگ میں ہواٹنگ ٹیمپل کے کئی ہالز کی بحالی میں حصہ لیا ، انہوں نے 97.6 میٹر لمبی اور 1.8 میٹر اونچی ایک بڑی لکڑی پر کندہ کاری کی شاہکار کی ڈیزائننگ اور پھر نقش کندہ کرنے میں بھی مدد کی ۔یہ جیانچوان کا آج تک بنایا گیا لکڑی کا سب سے طویل فن پارہ ہے ۔
آج، ڈوان سی شنگ ، نیشنل ماسٹر کرافٹس مین سٹوڈیو کے سربراہ ہیں، انہیں چینی قومیتی فنون اور دستکاری کا "ماسٹر" تسلیم کیا گیا ہے۔ وہ نہ صرف لکڑی پر کندہ کاری کے فن کے محافظ ہیں بلکہ اس صنعت کی ترقی میں کارفرما اہم شخصیت بھی ہیں۔
ڈوان سی شنگ کے لکڑی پر کندہ کاری کے کارخانے میں اس فن کی مصنوعات نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں ۔ (پیپلز ڈیلی آن لائن/چھانگ ہاؤ)
ڈوان سی شنگ اور اس فن کے دیگر نمائندہ ورثا کی کوششوں کی سے، جیانچوان میں 25,000 سے زیادہ لوگ لکڑی پر کندہ کاری کے شعبے میں ملازمت حاصل کر چکے ہیں۔ یہ صنعت سالانہ 550 ملین یوان ($76.76 ملین) سے زیادہ کی پیداوار دیتی ہے، جو کہ کاؤنٹی کی کل صنعتی پیداوار کے 10 فیصد سے زیادہ ہے۔ یہ فن ایک روایتی دستکاری سے اقتصادی ترقی کے ایک اہم محرک میں تبدیل ہو گیا ہے، جس سے کاؤنٹی کو اہم اقتصادی اور سماجی فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔
ڈوان موجودہ چیلنجز کو کھلے دل سے تسلیم کرتے ہیں ،انہوں نے لکڑی پر روایتی کندہ کاری کو جدید زندگی میں شامل کرنے ، خاص طور پر نوجوان نسل کو متوجہ کرنے کے طریقے تلاش کیے۔ اس سلسلے میں انہوں نے کئی آرٹ کالجز کے ساتھ شراکت داری کی تاکہ پھلوں کی پلیٹس، چائے کی میز، لٹکنے والے زیورات، اور دیگر آرائشی اشیا کو ڈیزائن اور تیار کیا جا سکے۔ یہ مصنوعات تخلیقی و جمالیاتی حسن اور عملی ہونے کے باعث ، نوجوان صارفین میں مقبولیت حاصل کر چکی ہیں اور متعدد گھروں میں ان کی موجودگی بڑھتی جارہی ہے۔
کسی بھی صنعت کی مسلسل ترقی مالی معاونت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ چین کے ایک رہنما اصول کے تحت مالی اداروں کو غیر مادی ثقافتی ورثے کے لیے مالی خدمات کو مزید مضبوط کرنے کی کی ترغیب دی گئی ۔
تصویر میں ڈوان سی شنگ کی فیکٹری میں لکڑی پر کندہ کاری کی مصنوعات دیکھی جا سکتی ہیں۔ (پیپلز ڈیلی آن لائن/چھانگ ہاؤ)
اس اصول پر عمل کرتے ہوئےچین کے صنعتی و تجارتی بینک (آئی سی بی سی) کی دالی برانچ نے روایتی دستکاری کے ہنر مندوں کی معاونت کے لیے ایک پروگرام شروع کیا۔رواں سال جب لکڑی کے کام کی مارکیٹ میں کچھ مندی آئی تو ڈوان سی شنگ کے کارخانے کو بھی ورکنگ کیپیٹل کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ ایسے میں بینک میں درخواست دی گئی اور 3 ملین یوان کا قرض فوری طور پر منظور ہوگیا جس نے دوان کو مالی طور پر بے حد سہارا دیا ۔ جون کے آخر تک، اس پروگرام نے 25.56 ملین یوان کے قرضے دیے، جس سے دالی میں 18 غیر مادی ثقافتی ورثوں کا تحفظ کرنے والوں کو فائدہ ہوا۔