مقامی وقت کے مطابق سولہ جولائی کو یو ایس چائنا بزنس کونسل نے 2025 "چائنا بزنس انوائرمنٹ سروے"کی رپورٹ جاری کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین-امریکہ تعلقات اور محصولات کے اثرات امریکی کمپنیوں کو درپیش اہم چیلنجز بن چکے ہیں،لیکن چینی مارکیٹ کمپنیوں کے لیے عالمی مسابقت برقرار رکھنے کی کلید بنی ہوئی ہے۔
سروے میں شامل تقریباً 40 فیصد کمپنیوں نے کہا کہ وہ امریکی ایکسپورٹ کنٹرول پالیسی سے منفی طور پر متاثر ہوئی ہیں۔ سروے میں شامل 80 فیصد سے زائد کمپنیوں نے کہا کہ چین میں ان کی سرمایہ کاری مقامی چینی مارکیٹ کی خدمت کے لیے ہے۔ساتھ ہی، تقریباً تمام کمپنیاں یہ مانتی ہیں کہ چین میں ان کا کاروبار اپنی عالمی مسابقت کو برقرار رکھنے کے لیے لازمی ہے۔
رواں سال کا سروے مارچ اور مئی 2025 کے درمیان کیا گیا تھا جس میں 130 ممبر کمپنیوں نے سروے کیا تھا۔ سروے میں شامل تین چوتھائی سے زیادہ کمپنیاں چین میں 20 سال سے زیادہ عرصے سے کام کر رہی ہیں، اور سروے میں شامل 43 فیصد کمپنیوں کی چین میں سالانہ آمدنی 1 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔