• صفحہ اول>>ثقافت و سیاحت

    چین کے صوبے یننان  میں نقرئی ظروف  سازی خوشحالی  کا ذریعہ بن گئی ہے

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-07-18

    18 جولائی2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)چین کے جنوب مغربی صوبے یننان کے دالی بائی خود اختیار پریفیکچر کی ہیچنگ کاونٹی کے گاوں شنہوا میں بائی قومیت کے لوگ ایک ہزار سال سے زیادہ عرصے سے ہاتھ سے چاندی کے برتن بنانے کا فن نسل در نسل منتقل کرتے آ رہے ہیں۔

    شنہوا گاوں میں ، اپنے کام میں منہمک نقرئی ظروف سازی کا کاریگر ۔  (پیپلز ڈیلی آن لائن/چنگ ہاؤ)

    شنہوا گاوں میں ، اپنے کام میں منہمک نقرئی ظروف سازی کا کاریگر ۔ (پیپلز ڈیلی آن لائن/چنگ ہاؤ)

    54 سالہ لی جن منگ ، اسی گاؤں میں چاندی کے ظروف بنانے کا ماہر کاریگر ہے ۔ اس نے یہ کام بچپن ہی سے اپنے والد سے سیکھا تھا۔ لی کا کہنا ہے کہ اس گاؤں میں چاندی کے ظروف بنانے کی 3,000 سے زائد ورکشاپس ہیں، اور میری تو اوسط درجے کی ہے۔

    لی پرانے وقتوں کو یاد کرتے ہوئے ہوئے بتات ہیں کہ ماضی میں، گاؤں کے کاریگر کندھے پر ایک چھڑی اٹھائے دور دراز کا سفر کرتے تھے، اس چھڑی کے ایک سرے پر دھونکنی لٹک رہی ہوتی تھی اور ایک دوسرے پر ہتھوڑا اور لوہے کو داغنے کا سامان ۔ اس سازو سامان کو کاندھوں پر لاد کر ان کاریگروں نے صوبہ یننان، گوئے جو، اور سچوان کے علاوہ جنوب مشرقی ایشیا میں بھی اپنے قدموں کے نشانات چھوڑے ہیں۔

    شنہوا گاؤں کے "ہیچنگ نقرئی ظروف سازی" کے اس فن کو نومبر 2014 میں، چین کے قومی غیر مادی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ ہیچنگ نقرئی ظروف سازی کا ہنر ، شنہوا گاؤں کی سلور پروسیسنگ کی تکنیکوں کی نمائندگی کرتا ہے۔

    اسی گاؤں میں لی جن منگ نے 2007 میں اپنی ورکشاپ قائم کی۔ لی اپنی تگ و دو کے بارے میں بتاتے ہیں کہ اس وقت، اس فن کے بارے میں معلومات دوسروں تک پہنچانے کا کوئی آسان طریقہ نہیں تھا۔ اس لیے وہ اپنے بنائے ہوئے ظروف کے نمونے لے کر ملک بھر میں جاتے تھے اور ایک برتن فروخت کرنے کے لیے انہیں کئی دروازے کھٹکھٹانے پڑتے تھے۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ اب ، گاؤں کی سلور پروسیسنگ کی تکنیکوں کی بڑھتی ہوئی شہرت کی وجہ سے، عام طور پر گاہک ، ہنر مند افراد کی تلاش میں خود گاؤں آتے ہیں۔

    چین کے جنوب مغربی صوبے یننان کے دالی بائی خود اختیار پریفیکچر  کی  ہیچنگ کاونٹی کے گاؤں شنہوا  میں قومیتی زیورات کے کارخانے میں تیار کیے گئے چاندی کے  ظروف (پیپلز ڈیلی آن لائن/چنگ ہاؤ)

    چین کے جنوب مغربی صوبے یننان کے دالی بائی خود اختیار پریفیکچر کی ہیچنگ کاونٹی کے گاؤں شنہوا میں قومیتی زیورات کے کارخانے میں تیار کیے گئے چاندی کے ظروف (پیپلز ڈیلی آن لائن/چنگ ہاؤ)

    لی کے گاہکوں میں زیادہ تر ہینان، چنگ ہائی، اور یننان سمیت تبت خود اختیار علاقے میں موجود ثقافتی اور تخلیقی دکانوں کے مالکان ہیں ۔ آج ،لی کا کاروبار کافی مضبوط ہو چکا ہے اور اب ان کی بنائی ہوئی مصنوعات چین بھر میں فروخت ہوتی ہیں۔ پچھلے سال، ان کی مصنوعات کی فروخت 20 ملین یوان (تقریباً 2.79 ملین ڈالر) سے بھی زائد تھی جبکہ آف لائن فروخت بھی مستحکم رہی۔ لی آن لائن چینلز بھی تلاش کر رہے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی لائیو اسٹریمنگ ٹیم تشکیل دینے کی تیاری کر رہے ہیں۔

    تاہم لی کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کچھ چیلنجز بھی ہیں ۔ خام مال کی قیمتیں چاندی کے برتن بنانے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ،رواں سال اس صنعت کے لیے خاص طور پر چیلنجنگ رہا ، ،چاندی کی قیمتوں میں اضافہ، ذخیرہ شدہ انوینٹری، اور کیش فلو نے دباؤ بڑھا دیا ہے۔ ایک وقت ایسا بھی آیا کہ جب ، چین کی صنعتی اور تجارتی بینک (آئی سی بی سی) کی دالی شاخ سے ملنے والے 3 ملین یوان کےقرض نے لی جن منگ کے لیے معاملات کو بروقت حل کرنے میں سہولت مہیا کی ۔ فنڈز ملنے کے بعد، لی کا اعتماد بحال ہوا اور انہوں نے فوری طور پر 450 کلوگرام خام چاندی خریدی۔

    چین کے جنوب مغربی صوبے یننان کے دالی بائی خود اختیار پریفیکچر  کی  ہیچنگ کاونٹی کے گاؤں شنہوا  میں قومیتی زیورات کے کارخانے میں تیار کیے گئے چاندی کے  ظروف۔ (پیپلز ڈیلی آن لائن/چنگ ہاؤ)

    چین کے جنوب مغربی صوبے یننان کے دالی بائی خود اختیار پریفیکچر کی ہیچنگ کاونٹی کے گاؤں شنہوا میں قومیتی زیورات کے کارخانے میں تیار کیے گئے چاندی کے ظروف۔ (پیپلز ڈیلی آن لائن/چنگ ہاؤ)

    لی جن منگ کے مطابق ، پچھلے سالوں میں تو اس وقت کے لگ بھگ ، زیادہ تر مواد ختم ہو چکا ہوتا تھا اس لیے مجبوراً پیداوار روکنی پڑتی تھی ، لیکن اس سال، کافی مال ہے اور اب پہلے کی طرح تین دن کام اور دو دن کام بند ہونے کی روٹین میں نہیں پھنسے ۔

    آئی سی بی سی کی دالی شاخ نے مٹی کے برتنوں، لکڑی کے نقش و نگار، چاندی کے کام، اور بائی کڑھائی جیسی روایتی دستکاریوں کے ہنرمندوں کے لیے اہدافی مدد فراہم کرنے کا ایک پروگرام شروع کیا۔ جون کے آخر تک، اس پروگرام کے تحت 25.56 ملین یوان کے قرضے جاری کیے، جس سے دالی میں 18 غیر مادی ثقافتی ورثوں کے ورثا مستفید ہوئے۔

    ویڈیوز

    زبان