شمال مغربی چین کے صوبے شانشی کی دالی کاونٹی کے شہر وی نان میں ایک اے آئی روبوٹ کو عناب کے گرین ہاوس میں تیار پھل چننے کے لیے آزمایاجا رہا ہے۔ (تصویر/جاو جو یو )
23 جولائی2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)حال ہی میں شمال مغربی چین کے صوبے شانشی کی دالی کاونٹی کے شہر وی نان میں پہلی مرتبہ ،مصنوعی ذہانت کے حامل ، منظم بصری نظام سے لیس ، پیداوار کی چنائی کرنے والے روبوٹ کی جانچ کی گئی ۔ تیار پھل چننے میں اس کی کامیابی کی شرح تقریباً 85 فیصد رہی جس سے سردیوں کی فصل میں ہونے والے پھل کے نقصان کی شرح 8 فیصد سے کم رہی۔
یہ ٹیسٹ ایک ایسے فارم پر ہوا جہاں سردیوں کے عناب کے گرین ہاؤسز تھے۔ عملی جانچ کے دوران روبوٹ آہستہ آہستہ عناب کے درختوں کی قطاروں کے درمیان حرکت کرتے ہوئے ، اپنے روبوٹک بازو کو پتوں کے اندر تک لے جا کر ، ایک پکے ہوئے پھل کو نرمی سے گرفت میں لیتا اور پھر اسے توڑ کر ٹوکری میں ڈال دیتا۔اس کامیابی نے دالی کاؤنٹی کے عناب کے کاشتکاروں کے لیے امید کی کرن پیدا کی ہے ۔ یہ پھل یہاں پر ا یک بڑی صنعت کی نمائندگی کرتا ہے اور اس کی کاشت کا رقبہ 420,000 مو (28,000 ہیکٹر) تک پہنچ چکا ہے۔
محققین نے شمال مغربی چین کے صوبے شانشی کی دالی کاونٹی کے شہر وی نان میں عناب کے گرین ہاوس میں تیار پھل چننے کے لیے اے آئی روبوٹ کی جانچ کی ۔ (تصویر/جاو جو یو )
شینزین میں قائم ایک روبوٹکس کمپنی نے ہاربن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے شینزین کیمپس کی روبوٹکس تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ مل کر مقامی کسانوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے اور فصل کی چنائی کے لیے اے آئی روبوٹس جیسے سمارٹ آلات کی مانگ کو پورا کرنے کا ایک حل پیش کیا ۔
کمپنی کی مالی معاونت، تحقیقاتی ٹیم کی تکنیکی مہارت اور دالی کاؤنٹی کی مقامی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ عناب کے تجرباتی کھیتوں کے ساتھ ، ایک سہ طرفہ تعاون کا آغاز کیا گیا ہے۔معتبر ذرائع کے مطابق، حال ہی میں دالی کاونٹی میں ، لانشیا نامی جس روبوٹ کا تجربہ کیا گیا وہ اس تعاون کے ذریعے تیار کردہ فرسٹ جنریشن اے آئی ہارویسٹ روبوٹ تھا۔