23 جولائی2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)چین نے تارم طاس کے گرد 4,197 کلومیٹر طویل اضافی ہائی وولٹیج پاور ٹرانسمیشن لوپ مکمل کر لیا ہے۔ یہ منصوبہ ملک کے سب سے بڑے صحرا میں جنوبی سنکیانگ ویغور خود اختیار خطے کے بنیادی ڈھانچے کا ایک اہم سنگ میل ہے۔
اسٹیٹ گرڈ سنکیانگ الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ کے ماتحت ادارے کے مطابق ملک میں اب اپنی نوعیت کا سب سے بڑا، 750 کلو وولٹ (کے وی) لوپ کا آخری حصہ گزشتہ ہفتے منسلک کیا گیا ہے جس سے 9 سب اسٹیشنز اور تقریبا 10،000 اسٹیل ٹاورز پر مشتمل 15 سالہ منصوبہ مکمل ہوگیا ہے۔کمپنی کے مطابق 'پاور ایکسپریس وے لوپ' نومبر 2025 تک مکمل طور پر فعال ہونے کی توقع ہے۔
13 اگست 2024 شمال مغربی چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں 750 کے وی کی پاور ٹرانسمیشن لائن پر کام کیا جا رہاہے (ما یوان/شنہوا)
تارم طاس میں صحرائے تکلامکان واقع ہے، جو دنیا کا دوسرا سب سے بڑا متحرک صحرا ہے۔ صدیوں سے، ریت کے بے رحم طوفانوں نے جنوبی سنکیانگ کے نخلستانوں کو متاثر کیا ہے اور انہیں نہ صرف فاصلے کے لحاظ سے بلکہ ترقی کے امکانات کے حوالے سے بھی باقی ملک سے الگ کر دیا تھا۔حکام اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ جنوبی سنکیانگ کو تیز رفتار ترقی کی راہ پر ڈال سکتا ہے اور ملک بھر میں نئی توانائی کی فراہمی کو بڑھا سکتا ہے۔
یہ ٹرانسمیشن لائن، صحرا کی متحرک ریت سے لے کر کونلن پہاڑوں کی انتہائی بلندیوں تک انتہائی دشوار قطعہ زمین سے گزرتی ہے۔ کمپنی منیجرز میں سے ایک لی جون بتاتے ہیں کہ مٹیریل کی ترسیل کے لیے ریت کے 50 میٹر اونچے ٹیلوں پر راستے بنائے گئے اور صحرا کی تیز ہواؤں میں کام کیا گیا، جبکہ پہاڑی علاقوں میں تقریباً 3,000 ٹن وزنی ٹاور کے حصوں کو اٹھانے کے لیے کیبل وے کا استعمال کیا گیا۔لی کہتے ہیں کہ منصوبے کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے انجینئرز نے ، خاص طور پر صحرا کے مقامی پودوں جیسے پاپولس یوفریٹیکا پر، ٹاور کی اونچائیوں میں تبدیلی کی، راستے میں رد وبدل کیا اور تنکوں کی 480,000 مربع میٹر سے زیادہ رقبے پر چیکر بورڈ بچھانے کا منصوبہ بنایا، جو چین میں ریت کو مستحکم کرنے کے لیے ایک عمومی طریقہ ہے۔
25 جون 2025 تصویر میں شمال مغربی چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں صحرائے تکلامکان سے گزرتا ہوا 750 کلو والٹ کی ترسیل اور تبدیلی کے منصوبے کا ایک حصہ دیکھا جا سکتا ہے ، (تصویر: ما یوان/شنہوا)
خلا کو پُر کیا گیا
سورج اور ہوا کے وافر وسائل کی وجہ سے مئی کے آخر تک تارم طاس کے گرد نئی توانائی کی تنصیبی صلاحیت 36.69 ملین کلو واٹ تک پہنچ چکی ہے ۔ نیا گرڈ لوپ ہوا، شمسی توانائی نیز ہائیڈرو اور تھرمل ذرائع سے بجلی کو ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں منتقل کر سکتا ہے، جس سے کاشغر اور ہوتان پریفیکچرز سمیت جنوبی سنکیانگ میں صنعتوں اور گھروں کو بجلی کی فراہمی مستحکم ہوئی ہے۔
اسٹیٹ گرڈ سنکیانگ الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ کے مطابق ، جنوبی سنکیانگ میں بجلی کی کھپت 2024 میں بڑھ کر 73.7 بلین کلو واٹ گھنٹے ہوگئی ، جو 2010 کی سطح سے تقریبا سات گنا زیادہ ہے ۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس سال بجلی کا سب سے زیادہ لوڈ 14.45 ملین کلو واٹ تک پہنچنے کا امکان ہے ، جو 2024 کے مقابلے میں 14.29 فیصد زیادہ ہے۔
جن 2010 میں اس منسوبے کا آغاز ہوا تھا اس وقت یہ ٹرانسمیشن لوپ اصل بلیو پرنٹ کا حصہ نہیں تھا ، لیکن توانائی، کان کنی، زراعت اور سیاحت جیسے شعبوں میں تیزی سے ہونے والی ترقی کی وجہ سے بجلی کی طلب بڑھی تو متعدد شعبوں کو مکمل طور پر ضم کرنے پر توجہ دی گئی۔
صحرا کے مرکز میں واقع چی مو کاونٹی کے اہلکار دلشات بتاتے ہیں کہ 750 کے وی پاور لوپ جنوبی سنکیانگ کے لیے بروقت ہونے والی بارش کی طرح ہے کیونکہ یہاں 220 کے وی کی موجودہ ٹرانسمیشن لائنز اب ترقی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا نہیں کر سکتی ہیں، "پاور ایکسپریس وے لوپ" سنکیانگ اور اس سے آگے بجلی کی بڑے پیمانے پر ترسیل کو ممکن بناتا ہے۔
28 اپریل 2025 ٹیکنیشن ، چی مو اور روچیانگ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے سے جوڑنے والی 750 کے وی کی پاور کی ٹرانسمیشن لائن پر کام میں مصروف ہے۔ (تصویر: ما یوان/شنہوا)
سنکیانگ اپنی وافر بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے باعث، چین کے مغرب سے مشرق کو بجلی کی ترسیل کے پروگرام میں ایک اہم مرکز کا کردار ادا کرتا ہے۔ ریاستی گرڈ سنکیانگ الیکٹرک پاور کمپنی کے ماہر، سن چاؤشان کے مطابق، نیا لوپ اس علاقے میں پیدا ہونے والی شمسی توانائی کو مشرق کی طرف منتقل کرنا ممکن بناتا ہے جس سے ملک بھر میں بجلی کی فراہمی کو مستحکم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
نئی زندگیوں کو توانائی فراہم کرنا
یہ نئی پاور گرڈ ، صحرائے تکلامکان کے گرد بڑھتے ہوئے بنیادی انفراسٹرکچر نیٹ ورک کی تکمیل کرتی ہے، جس میں ہائی ویز، ہوائی اڈے اور ریلوے لائنز شامل ہیں۔ سنکیانگ کے محکمہِ نقل و حمل کے نائب ڈائریکٹر، گوو شنگ کے مطابق ، نقل و حمل کا ایک ایسا کثیر جہتی نظام تشکیل پا رہا ہے، جو سنکیانگ کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے بھرپور معاونت فراہم کر رہاہے۔
16 اکتوبر 2024 شمال مغربی چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں 750 کے وی کی پاور ٹرانسمیشن لائن پر کام کرتے ہوئے تکنیکی ماہرین ۔ (تصویر: ما یوان/شین ہوا)
ایک وقت تھا کہ جب جنوبی سنکیانگ میں تھی اور اس کا بنیادی انفراسٹرکچر غیر ترقی یافتہ تھا، لیکن حالیہ سالوں میں اس میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔ اس کا جی ڈی پی 2021 میں 481.7 بلین یوان (تقریباً 67.39 بلین امریکی ڈالر) سے بڑھ کر 2024 میں 612.8 بلین یوان تک پہنچ گیا، جو 27.2 فیصد کا اضافہ ہے۔ صنعتی ایڈد ویلیو پچھلے سال 152.97 بلین یوان سے تجاوز کر گئی، اور 200 سے زائد نئے بڑے صنعتی ادارے قائم ہوئے۔ ان اعداد و شمار کے پیچھے چین کی وہ ان تھک کوششیں ہیں جو یہاں کے لوگوں کے لیے ترقی کے مواقع کو بڑھانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔