19اگست 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) چین کے شمال مغربی صوبے گانسو کا شہر دُن ہوانگ ، ماضی میں قدیم شاہراہِ ریشم کا ایک پر رونق مرکزی شہر تھا۔ 2000 سال سے بھی زائد عرصے سے یہ شہر روایتی چینی ثقافت میں اپنی ایک منفرد پہچان برقرار رکھے ہوئے ہے۔ دُن ہوانگ دیگر علاقوں اور قومیتی گروہوں کی ثقافتی خصوصیات کو کھلے دل سے قبول کرتے ہوئے انہیں خود میں ضم کرتا آیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک منفرد اور رنگا رنگ 'دُن ہوانگ ثقافت ' تشکیل پائی ہے۔2023 میں ثقافتی وراثت اور ترقی کے اجلاس میں، صدر شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چینی تہذیب اپنی جامعیت کی خصوصیت کے باعث ممتاز ہے۔ دُن ہوانگ کی ثقافتی وراثت، جو گروٹوز اور غار وں میں موجود کتب خانوں سے ملنے والے قدیم مسودات کی صورت میں ہے، اس کے کھلے پن ، جامعیت ، باہمی سیکھ کے عمل اور ہم آہنگی کی عکاسی کرتی ہے۔ چینی تہذیب کا بیج بے شک اسی سرزمین سے پھوٹا ہے لیکن یہ تہذیب ، دوسری تہذیبوں کے ساتھ مسلسل تبادلے کے ذریعے پنپتی آئی ہے۔ آج کے نئے دور میں چین، زیادہ کھلے پن کے ساتھ دنیا کو اپناتا ہے نیز اپنی تہذیب کی روح اور دلفریبی کو پوری انسانیت کے ساتھ بانٹتا ہے۔