29ستمبر 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے بیجنگ میں سی پیک کی 14ویں مشترکہ تعاون کمیٹی (JCC) کے اجلاس کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ دونوں فریقوں نے باضابطہ طور پر سی پیک کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے جس کے تحت گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ سے آگے بڑھتے ہوئے بزنس ٹو بزنس پلیٹ فارم کی جانب منتقل ہوا جارہا ہے۔اس فریم ورک میں 2035 تک پاکستان کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت میں تبدیل کرنے ، برآمدات، کان کنی ،ماحول، توانائی،مساوی ترقی ، جدید تعلیم اور ای-گورننس پر توجہ دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال بیجنگ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں سی پیک ٹو کے دوسرے مرحلے کے باضابطہ آغاز کے بارے میں تفصیلات بتا رہے ہیں۔(رمشا/پیپلز ڈیلی آن لائن)
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے پانچ خصوصی راہداریوں کے قیام پر اتفاق کیا ہے جو تمام تر شعبہ ہائے زندگی کا احاطہ کرتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آج کی میٹنگ میں یہ بات بھی طے ہوئی ہے کہ پاکستان کے 10 ہزار طلبہ کو چین کی ٹاپ 50 یونیورسٹیز میں اے آئی ، انجینئرنگ اور نیو ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پی ایچ ڈی کا موقع دیا جائے گا تاکہ ہمارے نوجوان جدید ترین ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرتے ہوئے ملکی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں۔
احسن اقبال نے ایک مرتبہ پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ دنیا میں چاہے جس بھی طرح کی تبدیلیاں آئیں، پاک-چین دوستی کی ایک دوسرے کے لیے اعتماد اور باہمی احترام پر قائم بنیاد کو کوئی نہیں متاثر کر سکتا۔