• صفحہ اول>>ثقافت و سیاحت

    آثار قدیمہ کی نئی دریافت ، کانسی کے 3,000 سال پرانے رنگین ظروف اور مجسمے

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-09-30

    18 دسمبر 2024 ۔چین کے صوبےسچوان کے شہر گوانگ ہان کے سان شنگ دوئی میوزیم کی نئی عمارت میں نمائش کے لیے رکھا گیا کانسی کا مجسمہ ۔ (شنہوا/ٹسائی یانگ)

    18 دسمبر 2024 ۔چین کے صوبےسچوان کے شہر گوانگ ہان کے سان شنگ دوئی میوزیم کی نئی عمارت میں نمائش کے لیے رکھا گیا کانسی کا مجسمہ ۔ (شنہوا/ٹسائی یانگ)

    30ستمبر 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)سچوان صوبے کے سانگ شنگ ڈوئی کھنڈرات میں آثار قدیمہ نے رنگین کانسی کے متعدد نوادرات دریافت کیے جس سے چین میں کانسی کی رنگین اشیا کی تاریخ مزید ایک ہزار سال قدیم ہو گئی ہے ۔ دریافت شدہ یہ اشیا ، سچوان کے شہر دیانگ میں منعقدہ ،سان شنگ دوئی فورم 2025 میں پیش کی گئیں۔

    12 مربع کلومیٹر پر پھیلے ہوئے سان شنگ دوئی کھنڈرات کو 4,500 سے 3,000 سال قدیم شُو سلطنت کی باقیات مانا جاتا ہے۔تقریباً تین ہزار سال پہلے، سان شنگ دوئی کے لوگوں نے تانبے، ٹین اور سیسے کے مرکبات کو مختلف شکلوں میں ڈھالا، جن میں بڑے مقدس درخت، نقاب اور دیوتاوں کے مجسمے شامل ہیں۔حالیہ تحقیقات کے مطابق کانسی کے ان نوادرات کی سنہری سطحیں شاندار رنگوں سے مزین تھیں۔قدیم کانسی کے نوادرات اکثر سبز رنگ کے ہوتے ہیں،یہ رنگ ہزاروں سال تک زمین کے نیچے دفن رہنے کے باعث لگنے والے زنگ کا نتیجہ ہے جس نے ان کی اصل چمکدار سنہری رنگت کو چھپا دیاتھا۔

    18 دسمبر 2024 ۔چین کے صوبےسچوان کے شہر گوانگ ہان کے سان شنگ دوئی میوزیم کی نئی عمارت میں نمائش کے لیے رکھے گئے کانسی کے مجسمے ۔ (شنہوا/ وانگ یوگوو)

    18 دسمبر 2024 ۔چین کے صوبےسچوان کے شہر گوانگ ہان کے سان شنگ دوئی میوزیم کی نئی عمارت میں نمائش کے لیے رکھے گئے کانسی کے مجسمے ۔ (شنہوا/ وانگ یوگوو)

    ٹیکنالوجی تجزیے کے ذریعے، آثار قدیمہ کے ماہرین نے سان شنگ دوئی کانسی کے فن پاروں کا "کلرکوڈ" منکشف کیا ہے۔ اب تک دریافت کردہ رنگوں میں سیاہ اور سرخ رنگ شامل ہیں۔ سیاہ رنگ عام طور پر کانسی کے چہروں ،ماسک کی بھنوؤں، آنکھوں اور بالوں پر پایا جاتا ہے نیز یہ خاص نمونوں اور علامات کی عکاسی کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔سرخ رنگ اکثر کانسی کے مقدس درختوں کی پتیوں اور ظروف کی چکر دار نالیوں اور مجسموں کے ملبوسات میں نظر آتا ہے۔

    پینٹ کیے گئے یہ ڈیزائن سینکڑوں کانسی کے چہروں والے مجسموں، افسانوی جانوروں، ڈریگن کے سروں اور دیگر فن پاروں پر پائے گئے ہیں، جن میں سے کچھ تو سادہ آنکھ سے بھی نظر آتے ہیں۔

    لیو بائی گہ ایک پوسٹ ڈاکٹریٹ محقق ہیں جو سچوان صوبائی ثقافتی ورثے اور آثار قدیمہ کے تحقیقی ادارے میں اس دریافت کے ذمہ دار ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلے یہ سمجھا جاتا تھا کہ چین میں پینٹ کیے گئے کانسی کے فن پارے زیادہ تر جنگی ریاستوں کے دور (475 قبل مسیح-221 قبل مسیح)، چن شاہی دور (221 قبل مسیح-207 قبل مسیح) اور ہان شاہی دور (202 قبل مسیح-8 عیسوی) کے دوران پائے جاتے تھے ، تاہم بڑی تعداد میں سان شنگ دوئی کے قدرتی مواد اور عمدہ دستکاری کے ساتھ دریافت ہونے والی ان اشیا نے ، چین میں ان کی موجودگی کی تاریخ کو تقریباً ایک ہزار سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔

    1920 کی دہائی کے آخر میں گوانگ ہان میں دریافت ہونے والے سان شنگ دوئی کے کھنڈرات، دنیا میں آثار قدیمہ کی 20ویں صدی کی سب سے اہم دریافتوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔

    ویڈیوز

    زبان