• صفحہ اول>>کاروبار

    چین نے 14ویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران اعلیٰ ترقیاتی معیار میں شاندار  کامیابیاں سمیٹیں

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-10-23
    چین نے 14ویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران اعلیٰ ترقیاتی معیار میں شاندار  کامیابیاں سمیٹیں
    19 اکتوبر 2025 ۔صوبہ جی جیانگ کی چھن آن کاؤنٹی کے گاؤں چنگ شی میں چاول کی کٹائی کا منظر ۔ (یانگ بو)

    20 اکتوبر کو بیجنگ میں ،سی پی سی کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے چوتھے کل رکنی اجلاس کا آغاز ہوا ۔ چار روزہ اجلاس میں قومی اقتصادی و سماجی ترقی کے لیے 15 ویں پانچ سالہ منصوبے (2026-2030) میں آنے والے پانچ سالوں کے لیے چین کی ترقی کےاعلیٰ سطحی نمونے اور سٹریٹیجک بلو پرنٹ پر مشتمل مسودے کا جائزہ لیا گیا۔

    سائنسی بنیادوں پر پانچ سالہ منصوبوں کی تیاری اور ان پر عمل درآمد ، انتظام و انصرام کے حوالے سے سی پی سی کا اہم طرزٰ عمل اور چینی جدیدیت کو سمجھنے کی اہم کنجی ہے۔ عالمی مبصرین ان منصوبوں کو طویل مدتی سٹریٹجک گورننس کا مثالی ماڈل تسلیم کرتے ہیں۔14 ویں پانچ سالہ منصوبے کی مدت (2021-2025) کے دوران، چین نے تکنیکی جدت کے ذریعے اقتصادی و سماجی ترقی کو آگے بڑھایا اور پائیدار ترقی کی طرف منتقلی کو تیز کیا ہے

    چین کی نئی توانائی کی گاڑیوں کی سالانہ پیداوار 13 ملین یونٹس سے تجاوز کر چکی ہے، جبکہ جہاز سازی کی صنعت نے بڑے ایل این جی کیریئرز، طیارہ بردار جہازوں اور لگژری کروز شپس کی تعمیر میں غیر معمولی صلاحیتیں حاصل کی ہیں ۔اسی دوران، چین نے 6,340 قومی سطح پر تصدیق شدہ گرین فیکٹریز قائم کیں اور اب دنیا میں قابل تجدید توانائی کے سب سے بڑے انفراسٹرکچر اور صاف ٹیکنالوجی کی سپلائی چین ، آپریٹ کر رہاہے، جس نے اسے توانائی کی شدت کو کم کرنے کے حوالے سے دنیا میں سرکردہ ملک بنا دیا ہے۔

    حال ہی میں جاری کردہ عالمی اختراعی انڈیکس 2025 جاری کیا گیا جس میں چین پہلی مرتبہ ٹاپ 10 میں شامل ہوا ۔ دنیا میں سائنسی صلاحیتوں اور سب سے بڑے آر اینڈ ڈی پول کے حامل چین نے اپنی جدیدیت کے ایجنڈے میں جدت کو ترجیح دی ہاور "دنیا کی فیکٹری" سے عالمی جدت کے مرکز میں تبدیل ہو گیا ہے۔

    چین کے صوبے جیانگ سو کی دافنگ ڈسٹرکٹ نے ماحولیاتی ترجیحات اور سبز ترقی کے حصول کے اصول کو برقرار رکھا ہے۔ ساحلی ہوا کے وسائل کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، اس ڈسٹرکٹ نے مقامی حالات کے مطابق ونڈ پاور انڈسٹری کو ترقی دی ہے، جو اس کی اعلیٰ معیار کی اقتصادی و سماجی ترقی کو سبز تحریک فراہم کر رہی ہے۔ (تصویر/لیو چھینگ لونگ)

    چین کے صوبے جیانگ سو کی دافنگ ڈسٹرکٹ نے ماحولیاتی ترجیحات اور سبز ترقی کے حصول کے اصول کو برقرار رکھا ہے۔ ساحلی ہوا کے وسائل کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، اس ڈسٹرکٹ نے مقامی حالات کے مطابق ونڈ پاور انڈسٹری کو ترقی دی ہے، جو اس کی اعلیٰ معیار کی اقتصادی و سماجی ترقی کو سبز تحریک فراہم کر رہی ہے۔ (تصویر/لیو چھینگ لونگ)

    ، ماضی کی پسماندہ دیہی کاونٹیز میں، چودھویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران فی کس قابل خرچ آمدنی کی اوسط سالانہ شرح 7.8فی صد بڑھی ہے جو قومی دیہی اوسط سے زیادہ ہے۔ اس ترقی نے شہری و دیہی آمدنی کے فرق کو 2.56:1 (2020) سے 2.34:1 (2024) تک کم کر دیا ہے جبکہ حتمی صارفی خرچ کا اقتصادی ترقی میں حصہ تقریباً 60 فی صد سالانہ ہے۔

    چین کی مقامی مارکیٹ کو چلانے والی قوت اس کی 1.4 ارب سے زائد کی آبادہی ہے جس میں سے 400 ملین سے زائد صارفین متوسط آمدنی والے طبقے سے ہیں ، یہ مارکیٹ اپنی طلب کےمتنوع اور کثیر سطحی ڈھانچے کے ذریعے اہم درجے کے فوائد اور ترقی کی نمایاں صلاحیت ظاہر کرتی ہے۔

    مارچ میں جاری کیے گئے ایڈلمین ٹرسٹ بیرومیٹر2025 میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چینی شہریوں کا اپنی حکومت پر اعتماد دنیا میں سب سے زیادہ ہے، جبکہ مجموعی طور پر مستقبل کے بارے میں مثبت امید کے حوالے سے بھی یہ عالمی سطح پر پہلے نمبر پر ہے۔

    جولائی میں، " شی جن پھنگ: چین کا طرز حکمرانی " کی پانچویں جلد شائع ہوئی۔ بین الاقوامی مبصرین کی رائے میں چین کا طرزِ حکمرانی اپنے لوگوں کے لیے استحکام، خوشحالی اور آزادی فراہم کرنے میں زیادہ موثر ہے۔ نئے دور کے آغاز کے بعد، سائنسی بنیادوں پر چین کا ادارہ جاتی ڈھانچہ زیادہ مکمل اور مؤثر ہو اہے اور ادارہ جاتی صلاحیتوں کو گورننس کی مستعد کارکردگی میں بہتر طور پر تبدیل کیا گیا ہے۔

    مئی میں، نجی شعبے کے فروغ کا قانون نافذ ہوا، جس میں پہلی بار "ثابت قدمی کے ساتھ عوامی شعبے کو مستحکم کرنے ، ترقی دینےاور غیر عوامی شعبے کی ترقی کی حوصلہ افزائی، حمایت اور رہنمائی کرنے" کے اصول قانون میں شامل کیے گئے اور پہلی ہی بار نجی معیشت کی قانونی حیثیت کو واضح طور پر بیان کیا گیا ہے جسے غیر ملکی میڈیا میں "سنگ میل" قرار دیا گیا۔

    18 اپریل 2025 ۔ صوبہ سیچوان کی ہوا ینگ شان اکنامک ڈویلپمنٹ زون میں ایک نجی الیکٹرانک انٹرپرائز کی وائرنگ ہارنس ورکشاپ کے ملازمین ایک انٹیلی جنٹ پرڈکشن لائن پر کام کر رہے ہیں۔ (چیو حائی ینگ)

    18 اپریل 2025 ۔ صوبہ سیچوان کی ہوا ینگ شان اکنامک ڈویلپمنٹ زون میں ایک نجی الیکٹرانک انٹرپرائز کی وائرنگ ہارنس ورکشاپ کے ملازمین ایک انٹیلی جنٹ پرڈکشن لائن پر کام کر رہے ہیں۔ (چیو حائی ینگ)

    چین اپنی مارکیٹ کی بنیادوں کو قانون کے حکمرانی کے ذریعے مضبوط کرتا آرہا ہے، غیر ملکی سرمایہ کاری کے قوانین ہیں جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھاتے ہیں اور منصفانہ مسابقت کے وہ ضوابط جو ادارہ جاتی حدود نافذ کرتے ہیں اس کا ثبوت ہیں۔ یہ اقدامات ایک متحدہ قومی منڈی کو فروغ دیتے ہیں اور قانون کی حکمرانی کے ماحول کو تشکیل دیتے ہیں جس سے عالمی وسائل کو اس جانب متوجہ ہوتے ہیں جو چینی جدیدیت کا ایک اہم عنصر ہے۔

    ۱۵ویں پانچ سالہ منصوبے کے مسودے کی تیاری کے دوران، آن لائن عوامی مشاورت میں 3.11 ملین سے زائد تجاویز موصول ہوئیں، جو عملی طور پر چین کی عوامی جمہوریت کے مکمل عمل کی ایک مثال ہے۔ جمہوری اداروں کو بہتر بنانے اور اعلیٰ سطحی ڈیزائن کو عوامی شرکت کے ساتھ مربوط کرنے کے ذریعے، چین جدیدیت کے اہداف کے لیے اتفاق رائے بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    17 اکتوبر 2025۔ صوبہ گوانگ دونگ کے شہر گوانگ جو میں منعقدہ 138ویں کینٹن فیئر میں پیش کیا گیا روبوٹک کتا ۔کینٹن فیئر کے پہلے مرحلے میں تقریباً 12,000 انٹرپرائزز نے شرکت کی۔(حوانگ تھائی منگ)

    17 اکتوبر 2025۔ صوبہ گوانگ دونگ کے شہر گوانگ جو میں منعقدہ 138ویں کینٹن فیئر میں پیش کیا گیا روبوٹک کتا ۔کینٹن فیئر کے پہلے مرحلے میں تقریباً 12,000 انٹرپرائزز نے شرکت کی۔(حوانگ تھائی منگ)

    چودھویں پانچ سالہ منصوبے کے دورانیے میں، چین نے عالمی مشکلات کے باوجود اعلیٰ سطحی کھلے پن کو برقرار رکھا۔ اس دورانیے میں رواں سال جولائی تک چین کے غیر ملکی سرمایہ کاری کا حقیقی استعمال 714.87 ارب ڈالر تک پہنچ گی جب کہ غیر ملکی سرمایہ کاری والے 235,000 میں ادارے قائم ہوئے، جو تیرہویں پانچ سالہ منصوبے کے دورانیے سے 32,000 زیادہ ہیں۔

    اعلی معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون ، بین الاقوامی تعاون کا سب سے وسیع اور بڑا پلیٹ فارم بن چکا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کی تھئین جن سمٹ میں، چینی صدر شی جن پھنگ نے "گلوبل گورننس انیشئیٹو کا آغاز کیا اور تمام ممالک کو عالمی گورننس کا ایک زیادہ منصفانہ اور مساوی نظام تشکیل دینے کی دعوت دی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ انسانیت کا مستقبل بڑی حد تک چین پر منحصر ہے۔

    عالمی ترقی میں چین کی جدیدیت نے ،ایک ثانوی کھلاڑی سے مرکزی قوت میں تبدیل ہو کر سوشلسٹ ترقی اور قومی تجدید کا ایک منفرد راستہ فراہم کیا ہے۔ یہ ماڈل انسانی ترقی و تمدن کے لیے ایک نئی مثال پیش کرتا ہے۔

    ویڈیوز

    زبان