28اکتوبر (پیپلز ڈیلی آن لائن)ایک ایسے وقت میں کہ جب دنیا غیر معمولی تبدیلیوں کے دور سے گزر رہی ہے چین کا 15 واں پانچ سالہ منصوبہ 2026-2030 ، ترقی کا ایک ایسا راستہ متعین کرے گا جو یقین اور اعتماد کا ذریعہ بنے گا۔
چین کی کمیونسٹ پارٹی کے 20 ویں مرکزی کمیٹی کے چوتھے کل رکنی اجلاس میں پانچ سالہ منصوبے کی تشکیل کے لیے سفارشات کو منظور کیا گیا ۔ اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے مستقبل کی اقتصادی و سماجی ترقی کی سمت کی نشاندہی کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق چین ، اگلے پانچ سالوں میں اعلیٰ ترقیاتی معیار میں نمایاں پیش رفت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس سلسلے میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں مزید خود انحصاری اور استحکام حاصل کرنے، نئی معیاری پیداواری صلاحیتوں کی ترقیاتی رہنمائی کرنےاور ایک جدید صنعتی نظام تشکیل دینے کی کوشش کی جائے گی۔ 1.4 ارب سے زائد آبادی ،جس میں 400 ملین سےزائد افراد متوسط طبقے سے ہیں اس سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے مقامی طلب اور ایک متحدہ قومی مارکیٹ پر توجہ دی جائے گی اور ملازمتوں کے مزید مواقع پیدا کیے جائیں گے ۔آمدنی کی بہتر تقسیم بھی عوامی بہبود میں بہتری اور سب کے لیے مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے کی کوششیں، ایجنڈے میں شامل ہیں۔
1950 کی دہائی سے شروع ہونے والے پانچ سالہ ترقیاتی منصوبوں نے چین کی ترقی کے راستے کا واضح تعین کیا ہے اور مارکیٹ کی توقعات کے لیے رہنمائی فراہم کی ہے۔ مغربی ممالک جو اکثر انتخابات کے ساتھ اپنی پالیسیز میں تبدیلی کرتے ہیں ان کے برعکس چین اپنی پالیسی میں ثابت قدمی اور مستقل مزاجی برقرار رکھتے ہوئے جلد بازی میں یا غیر ذمہ دارانہ فیصلے کرنے سے گریز کرتا ہے۔چین عالمی اقتصادی ترقی میں تقریباً 30 فیصد کا حصے دار رہا ہے، تیز رفتار اقتصادی ترقی اور طویل مدتی سماجی استحکام بلا شبہ سب کے لیے فائدہ مند ہے۔
اعلامیے کے مطابق ، چین کو کھلے پن کی اعلیٰ معیار کی پالیسی کو فروغ دینا چاہیے اور باہمی فائدے پر مشتمل تعاون کے لیے نئے افق تخلیق کرنے چاہئیں۔یہ دستاویز دنیا کو ایک بھرپور پیغام دیتی ہے کہ چین کا ترقیاتی خاکہ آنے والے پانچ سالوں اور اس سے بھی آگے آنے والے کئی سالوں کے مواقع کا خاکہ ہے ، یہ مواقع ایک مضبوط مقامی مارکیٹ، صنعتی ترقی، نئی معیاری پیداواری صلاحیتوں کی ترقی، سبز تبدیلی اور ہر شعبے میں کی جانے والی مضبوط اصلاحات سے پیدا ہوتے ہیں ۔
چین، مارکیٹ پر مبنی قواعد و ضوابط کے تحت اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ایک اعلیٰ کاروباری ماحول کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے ۔ آج اور مستقبل میں، یہ ملک عالمی سطح پر کاروباروں اور سرمایہ کاروں کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ رہے گا۔آج، چین سٹریٹجک مواقع کے ساتھ ساتھ خطرات اور چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، جبکہ غیر یقینی صورتحال اور غیر متوقع عوامل بڑھ رہے ہیں۔ اس اعلامیے نے مشکلات پر قابو پانے، خطرات کا مقابلہ کرنےاور چیلنجز کا سامنا کرنے کے حوالے سے چین کی صلاحیت کو ظاہر کیا ہے۔
تجارتی تحفظ پسندی اور زیرو سم سوچ کے خلاف، چین ایک کھلے پن اور جیت-جیت تعاون کے راستے کی حمایت کرتا ہے۔ عالمی کاروباری اداروں اور سرمایہ کاروں کے لیے یہ سمجھنا فائدہ مند ہے کہ چین کا نیا پانچ سالہ منصوبہ کیا ہے تاکہ وہ اپنی حکمت عملیوں کو ملک کی ترقیاتی ترجیحات کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے چین کے ساتھ مل کر ایک منافع بخش مشترکہ مستقبل کی راہ ہموار کریں ۔
 
				 
			



