مقامی وقت کے مطابق 10 اکتوبر کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے اور لبنان جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے" سخت ترین" اقدامات اٹھائے گا، لیکن اس پالیسی کی پیشگی شرط یہ ہے کہ معاہدے نافذ العمل رہے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ جنگ ختم نہیں ہوئی۔ غزہ کی پٹی کو غیر مسلح کرنا اسرائیل کی پالیسی کا بنیادی مقصد ہے۔ لبنان کی عسکریت پسند حزب اللہ اسرائیل کے لیے خطرہ ہے اور اسرائیلی فوج فضائی حملوں اور دیگر فوجی کارروائیوں کے ذریعے جواب دے رہی ہے۔
نیتن یاہو نے 7 اکتوبر 2023 کے واقعے کی تحقیقات کیلئے قومی کمیشن قائم کرنے کے حوالے سے حزب اختلاف کی درخواست کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل "غیر معمولی امتحان کے دور" سے گزررہا ہے اور وہ "سیاسی تقسیم" کے بجائے بیرونی خطرات کا سامنا کرتے ہوئے ملک کی قیادت جاری رکھیں گے۔یا درہے کہ اسرائیلی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ حکومت کو تحقیقات میں پیش رفت کے بارے میں نومبر کے وسط تک پارلیمنٹ میں رپورٹ پیش کرنی چاہئے۔



