مقامی وقت کے مطابق 17 نومبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکہ کی جانب سے پیش کردہ غزہ سے متعلق ایک قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ کی ۔قرارداد کے حق میں 13 اور مخالفت میں صفر ووٹ آئے جب کہ چین اور روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
اس قرارداد کے تحت ایک عبوری انتظامی ادارے کے طور پر امن کمیشن قائم کیا گیاہے جو فلسطینی اتھارٹی کی اصلاحاتی منصوبہ بندی کی نگرانی کرے گا،تاکہ وہ محفوظ اور مؤثر طریقے سے غزہ پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر سکے، اور فلسطین کی خود مختاری اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے حالات پیدا کرے۔
مقامی وقت کے مطابق 18 نومبر کی صبح، فلسطینی حکومت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس قرارداد کا خیرمقدم کیا اور تصدیق کی کہ وہ اس پر مکمل طور پر عمل درآمد کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب 17 نومبر کی رات حماس کے جاری کردہ ایک بیان میں اس قرارداد پر شدید تنقید کی گئی ۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ قرارداد غزہ پٹی پر بین الاقوامی نگرانی کے نظام کو نافذ کر رہی ہے، جسے فلسطینی عوام اور ان کے تمام مسلح گروہ مسترد کرتے ہیں۔



