حال ہی میں امریکہ کی جانب سے روس یوکرین تنازعے کے حل کے لیے پیش کیے گئے امن منصوبے کے حوالے سے متعدد فریق سرگرم ہیں، اور فی الحال جاری کی گئی مختلف ترامیم کے کم از کم تین ورژن موجود ہیں۔
تازہ ترین معلومات کے مطابق، یوکرین نے اس معاہدے کو مکمل طور پر قبول نہیں کیا، بلکہ صرف اصولی طور پر اتفاق کیا ہے۔ امن معاہدے کا جو ورژن اس نے قبول کیا وہ "28 نکاتی" منصوبے کے بجائے, متعدد نکات کے حذف ہونے کے بعد "19 نکاتی" ورژن ہے ۔
کچھ تجزیہ کار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ امن منصوبے میں ترامیم وہیں پر سامنے آ رہی ہیں جہاں روس اور یوکرین کے درمیان اہم اختلافات موجود ہیں۔ امریکہ کے 28 نکاتی منصوبے کو روس کے موقف کے موافق سمجھا جاتا تھا ،لیکن یوکرین اور یورپی ممالک نے اس کی مخالفت کی ہے ۔جبکہ نیا منصوبہ یوکرین کی پوزیشن کے نسبتاً قریب ہے، لیکن اسے روس کی جانب سے قبول کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ اس وقت روس یوکرین تنازعہ میں موجودہ تعطل کا مطلب یہ ہے کہ روس، یوکرین، امریکہ اور یورپ کے درمیان طاقت کی رسا کشی جاری رہے گی۔
روس نے امن منصوبے کے حوالے سے کئی بیانات دیے ہیں۔ روسی صدارتی پریس سکریٹری نے 25 تاریخ کو بتایا کہ روس کو ابھی تک 19نکاتی امن منصوبے کا تازہ ترین ورژن موصول نہیں ہوا ہے۔ روس واضح طور پر امریکہ اور یورپ کی جانب سے مختلف قسم کے امن منصوبوں سے پریشان دکھائی دے رہا ہے اور معاہدے کے مختلف ورژنز کے بارے میں مختلف موقف رکھتا ہے۔



