16 دسمبر (پیپلز ڈیلی آن لائن) پہلی قسط کے بعد اب آپ جان چکے ہیں کہ ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کیا ہے اور"خصوصی کسٹمز آپریشنز" سے کیا مراد ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ ان کسٹمز آپریشنز کو "خصوصی" بنانے والی بات آخر ہے کیا؟ آئیے دیکھتے ہیں ۔
18 دسمبر 2025 سے ہائی نان کا کسٹمز نظام “فرسٹ لائن” اور “سیکنڈ لائن” کے تحت چلایا جائے گا۔
فرسٹ لائن، ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کو باقی دنیا سے منسلک کرتی ہے۔ یہاں کسٹمز کےایسے اقدامات نافذ ہوں گے جن سے آمد و رفت انتہائی آسان اور سہل ہو جائے گی۔ سامان جب فرسٹ لائن کے ذریعے ہائی نان میں داخل ہو گاتو پھر وہ پورے جزیرے میں آزادانہ طور پر منتقل کیا جاسکے گا۔
سیکنڈ لائن ، ہائی نان کو باقی چائنیز مین لینڈ سے الگ کرتی ہے۔ یہ وہ مرحلہ ہے جہاں مین لینڈ کی طرف جانے والے سامان کے لیے مؤثر نگرانی اور کامل درستگی کا حامل انتظام کیا جاتا ہے۔ اس سے سلامتی اور انتظام کا ایک اضافی پہلو تشکیل پاتا ہے ، جو فرسٹ لائن کے"اعلیٰ سطحی کھلے پن " کےمطابق ہے۔ تاہم یہاں "کنٹرول" کا مطلب "رکاوٹ" نہیں ہے۔ جدید لاجسٹکس اور سمارٹ سسٹمز ، رفتار اور شفافیت کو یقینی بناتے ہیں، جبکہ جزیرے کے اندر ویلیو ایڈڈ پروسیسنگ پر ٹیکس میں رعایت جیسے اقدامات کاروبار کو خاطر خواہ فائدہ دیتے ہیں ۔
ہمارے ساتھ چلیے اور قسط نمبر 2 میں ، "خصوصی کسٹمز آپریشنز" کو عملی قوت مہیا کرنے والی بندرگاہوں، ٹیکنالوجیز اور نظاموں کو قریب سے دیکھیے ۔ ہم ماہرین سے گفتگو کریں گے اور جانیں گے کہ یہ پالیسیز اور لاجسٹک فریم ورک دنیا کے لیے زیادہ کھلے اور جدید ماڈل کی طرف اگلا قدم بڑھانے کے لیے ہائی نان کو کیسے تیار کر رہے ہیں۔



