• صفحہ اول>>کاروبار

    چین کی غیر ملکی تجارت کا شعبہ ٹیرف کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیزی سے اپنی سمت متعین کر رہا ہے

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-04-22
    چین کی غیر ملکی تجارت کا شعبہ ٹیرف کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیزی سے اپنی سمت متعین کر رہا ہے

    22 اپریل 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) محصولات کے باعث سامنے آنے والے چیلنجز کے باوجود، مشرقی چین کی غیرملکی تجارتی منڈی ای وو میں تجارتی سرگرمیوں کی گہما گہمی کم نہیں ہوئی ہے۔ دنیا بھر سے آئے ہوئے خریدار ، دکانداروں سے بھاؤ تاؤ کرنے اور اپنے آرڈر دینے میں مصروف ہیں۔

    صوبہ جی جیانگ کا شہر ای وو، "ورلڈ سپر مارکیٹ " کہلاتا ہے ۔ اس شہر کے چھوٹے کاروبارں نے محصولات کے بڑھنے کے باوجود لچک اور استحکام کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہاں کے ایک دکاندار سن لیجوان کا کہنا ہے کہ "ہم یہاں بین الاقوامی تجارت کر رہے ہیں ۔ محض اکادکا ممالک یا خطوں کی وجہ سے ہماری تجارت متاثر نہیں ہوگی"۔

    یہاں تجارتی منڈی میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق ، 3 ہزار سے زائد تجار امریکا کے ساتھ تجارت کر رہے ہیں جن میں سے محض 100 ، براہ راست امریکی خریداروں کے ساتھ کاروبار کر رہے ہیں۔

    چین نے عالمی تجارت میں رکاوٹوں کے مسائل سے نمٹنے کے لیے فوری ، پیشگی اقدامات پر عمل شروع کیا ہے تاکہ ٹیرف کے اثرات پر قابو پایا جا سکے۔ اس میں بڑی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی اور بہتر مصنوعات کے ذریعے مقامی فروخت میں اضافے جیسے اقدامات شامل ہیں۔

    وسیع منڈیوں تک رسائی

    گزشتہ دو ہفتوں کے دوران، چین کے وزیر تجارت وانگ وینٹاؤ نے ملائیشیا، جنوبی افریقا اور سعودی عرب سمیت متعدد ممالک کے اعلیٰ حکام کے ساتھ بات چیت کی ہے، جس میں غیر یقینی عالمی اقتصادی صورتحال کے دوران روابط کو بڑھانے اور مضبوط تعاون پر زور دیا ہے۔

    غیر ملکی تجارتی کمپنیز کو مدد و تعاون فراہم کرنے کے لیے، اہم برآمدی علاقوں نے مخصوص پالیسیز تیار کی ہیں۔مثلاً ، صوبہ گوانگ ڈونگ کا شہر شینزین، جو برآمدات کا گڑھ کہلاتا ہے، اس نےبرآمد کنندگان کو ممکنہ بین الاقوامی گاہکوں سے رابطے میں لانے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم بنایا ہے ۔ اسی طرح، مشرقی چین میں شنگھائی نے کاروبارکو عالمی سطح پر توسیع میں مدد فراہم کرنے کے لیے ہم آہنگی کا ایک طریق کار تشکیل دیا ہے۔

    مستقبل پر نظر رکھنے والے غیر ملکی تجارتی اداروں کے لیے تنوع ، ہمیشہ سے ان کی ترقیاتی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔

    چین نے اپنی بین الاقوامی تجارتی منڈیوں کو وسعت دینے میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق، 2025 کی پہلی سہ ماہی میں آسیان گروپ کے ساتھ تجارت گزشتہ سال کے مقابلے میں 7.1 فیصد بڑھی، جبکہ بیلٹ اینڈ روڈ کے شراکت دار ممالک اور یورپی یونین کے ساتھ تجارت میں بالترتیب 2.2 فیصد اور 1.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    مقامی مارکیٹ کی حوصلہ افزائی

    چین ، دنیا کی دوسری بڑی معیشت اور صارفی اشیا کی دوسری بڑی منڈی ہونے کی حیثیت سے ، محصولات کے مسائل کا سامنا کرنے والے ان کاروباری اداروں کو بھرپور حمایت اور تحفظ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو برآمدات سے منسلک ہیں۔

    وزارت تجارت نے صنعتی گروہوں، بڑے خردہ فروشوں اور تقسیم کاروں سے رابطہ کیا ہے تاکہ وہ کمپنیز جو صرف برآمدات سے وابستہ ہیں ان کے لیے ملک کے اندر مال کی فروخت کے مواقع تلاش کیے جائیں۔اس سلسلے میں وزارت تجارت نے برآمدی سامان کی مقامی طلب میں اضافہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس اقدام کے تحت اعلیٰ معیار کی برآمدی مصنوعات ، ملک بھر کی سپر مارکیٹس، ریٹیل اسٹورز، اور آن لائن پلیٹ فارمز پر مہیا کی گئی ہیں اور یہ کنزیومر گڈز ٹریڈ - ان پروگرام کا حصہ بھی ہیں۔

    چین کے صنعتی گروپ، بڑے ریٹیلرز اور ای کامرس پلیٹ فارمز نے رکےہوئے برآمدی سامان کی فروخت کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور برآمدی کمپنیز کو مقامی مارکیٹ کے مطابق ڈھالنے میں مدد فراہم کی ہے۔ مثال کے طور پر، ای کامرس لیڈر مانے جانے والے JD.com نے 200 ارب یوان (تقریباً 27.7 ارب امریکی ڈالر) مالیت کا ایک "پروکیورمنٹ فنڈ "شروع کیا ہے، جو اگلے سال میں برآمد ی مصنوعات کی بڑی خریداری کے لیے مختص ہے۔

    تبدیلی کا موقع

    ترقی کی تلاش میں رہنے والی کمپنیز کو عالمی تجارت کے اتار چڑھاؤ سے کامیابی کے ساتھ نپٹنے کے لیے ٹیکنالوجی میں اختراع و جدت اور مصنوعات کی مسابقت پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ "جدت و اختراع " چین کی پہچان ہے۔ چین دنیا میں اشیا کی تجارت کا سب سے بڑا ملک ہے ۔بجلی کی گاڑیوں سے لے کر صنعتی روبوٹس تک، چینی مصنوعات کی ٹیکنالوجی اب زیادہ ترقی یافتہ اور جدید ہونے کی وجہ سے دنیا بھر کے صارفین میں مقبول ہو رہی ہیں۔

    کسٹمز کے اعداد و شمار ، چین کی اعلیٰ درجے کی جدید اور ماحول دوست ترقی کی طرف منتقلی کو اجاگر کرتے ہیں۔ 2025 کی پہلی سہ ماہی میں چین کی پون چکیوں، لیتھیم بیٹریز ، اور برقی گاڑیوں کی برآمدات کی قیمتیں سال بہ سال بالترتیب 43.2فی صد ، 18.8فی صد ، اور 8.2فی صد بڑھیں۔

    اگرچہ چین کے غیر ملکی تجارتی اداروں کو ترقی کے اس سفر میں متعدد رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن کئی اداروں نے ان رکاوٹوں کے باوجود کامیابی حاصل کی ہے۔

    مشرقی چین کے صوبے فوجیان کی ایک ٹیکسٹائل فیبرک کمپنی کے منیجر کا کہنا ہے کہ "کاروبار نے مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اپنی عملی کارکردگی اور مصنوعات کی پیداوار کے معیار کو بہتر بنایا ہے۔ تجربہ ثابت کرتا ہے کہ بیرونی چیلنجز بھی تبدیلی کا موقع بن سکتے ہیں۔"

    ویڈیوز

    زبان