23 اپریل 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) چین کے آزادانہ طور پر تیار کردہ AG600 بڑے ایمفیبیئس فائر فائٹنگ ہوائی جہاز کو اتوار کے روز چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (CAAC) سے ٹائپ سرٹیفکیٹ مل گیا، جس سے اس کی کامیاب تیاری اور مارکیٹ میں داخلے کی منظوری دی گئی۔
چین کے معروف طیارہ ساز ادارے ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنا (AVIC) کے مطابق، یہ بڑے خاص مقصد کے ہوائی جہازوں اور سول ایوی ایشن مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں چین کی ترقی کی صلاحیتوں کا ایک اہم سنگ میل ہے۔
AVIC کے مطابق، ٹیک آف وزن کے لحاظ سے AG600 دنیا کا سب سے بڑا سول ایمفیبیئس ہوائی جہاز ہے۔ اس کی کامیاب تیاری نے چین کے بڑے ایمفیبیئس ہوائی جہازوں کے شعبے میں خلا کو بھی پُر کیا ہے۔
اس کا سائز فی الحال مارکیٹ میں موجود مرکزی دھارے کے سنگل آئل ہوائی جہازوں سے تھوڑا بڑا ہے۔ ڈویلپر کے اعداد و شمار کے مطابق، اس کی لمبائی 38.9 میٹر، اونچائی 11.7 میٹر، اور پروں کا پھیلاؤ 38.8 میٹر ہے۔
AG600 کا زیادہ سے زیادہ ٹیک آف وزن 60 ٹن ہے، جبکہ اس کی زیادہ سے زیادہ عملی رینج 4,500 کلومیٹر ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ آگ بجھانے کے مشنز کے لیے 12 ٹن تک پانی لے جا سکتا ہے۔
چین کا وسیع علاقہ متنوع اور پیچیدہ جغرافیائی خصوصیات کا حامل ہے، جس کے لیے ایک بڑے خاص مقصد کے ہوائی جہاز کی ضرورت ہے جو ملک بھر میں آگ بجھانے اور دیگر ہنگامی امدادی مشن سرانجام دے سکے۔
AG600 سیریز کے چیف ڈیزائنر ہوانگ لنگسائی کا کہنا ہے کہ "AG600 ایک ایسا طیارہ ہے جو تیر سکتا ہے اور ایک ایسا جہاز ہے جو اڑ سکتا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "اس کی کامیاب تیاری نے ایک عظیم تعاون اور اور پیش رفت کی نشاندہی کی ہے، جس کی وجہ نئے نظام کی بدولت ملک گیر کوششیں اور وسائل اہم قومی سائنسی و تکنیکی منصوبوں پر مرکوز کرنا ہے۔"
AG600 کی تیاری میں 22 چینی شہروں اور صوبوں، 292 کاروباری اور عوامی اداروں اور ملک بھر سے 16 یونیورسٹیوں نے حصہ لیا، جس کی بدولت اس طیارے کے ہوائ ڈھانچہ کی ساخت، انجنز اور کلیدی نظامات مکمل طور پر چین میں ہی تیار کیے جا سکے ہیں۔
2009ء میں شروعات سے AG600 طیارے نے 15 سال سے زائد کا ارتقائی سفر طے کیا ہے۔ اس نے 2017 میں اپنی پہلی پرواز، 2018 میں آبی ذخائر سے پہلا ٹیک آف، اور 2020 میں سمندر پر پہلی پرواز مکمل کی۔ 2023 میں یہ طیارہ آگ بجھانے کے مشنز انجام دینے کے قابل تھا۔
AVIC نے انکشاف کیا کہ وہ اگست کے آخر تک AG600 طیاروں کا پروڈکشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنے اور اس سال اکتوبر میں اس کی ترسیل کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔