23 سے 24 اپریل تک ، گروپ آف ٹوئنٹی (جی20) نے واشنگٹن میں جی20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے صدور کا دوسرا اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں عالمی اقتصادی اوٹ لک ، بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور افریقہ کی ترقی اور ترقیاتی مسائل کو حل کرنے جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ عالمی معیشت کی بحالی کا عمل جاری ہے لیکن تجارتی تناؤ، سخت مالیاتی حالات اور طویل مدتی ساختی چیلنجز کے باعث معاشی خطرات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ تمام فریقین نے تجارتی تنازعات میں اضافے کے منفی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا اور مذاکرات اور پالیسی کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے، کثیر الجہتی تجارتی نظام کو بہتر بنانے اور تمام فریقوں کے مفادات پر مبنی حل تلاش کرنے پر زور دیا۔
پیپلز بینک آف چائنا کے صدر پین گونگ شینگ نے کہا کہ معاشی تقسیم اور تجارتی تناؤ صنعتی اور سپلائی چینز میں خلل ڈال رہے ہیں اور عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کو کمزور کر رہے ہیں، تجارتی جنگ اور ٹیرف جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے۔اس و قت چین کی معیشت ایک اچھی شروعات کی طرف جا رہی ہے، بحالی اور بہتری جاری ہے، اور مالیاتی مارکیٹ استحکام سے چل رہی ہے. پیپلز بینک آف چائنا چین کی معیشت کی اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے معتدل نرم مالیاتی پالیسی نافذ کرے گا۔