28 اپریل 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) ٹرمپ انتظامیہ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ٹیرف کےسلسلے میں مختلف اقدامات کو نافذ کیا ہے، جس میں واشنگٹن تجارتی پالیسیوں پر کثرت سے مؤقف بدل رہا ہے۔ چین پر لگائے گئے انتہائی زیادہ ٹیرف اپنے مفروضہ اسٹریٹجک مقاصد سے بھٹک کر محض ایک اعداد کا کھیل بن چکے ہیں۔
ٹیرف کو ہتھیار بنانے کی امریکی حکمت عملی نے نہ صرف عالمی تجارت میں غیر یقینی صورتحال پیدا کی ہے بلکہ خود امریکی معیشت کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔
سابق امریکی وزیر خزانہ جینیٹ ییلن نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ کے ٹیرف "خود سے لگائے گئے بدترین زخم" ہیں۔ انہوں نے امریکی معاشی پالیسی کی سمت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ اقدامات کساد بازاری کے خطرات کو بڑھا سکتے ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹس کے مطابق، امریکی فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول نے خبردار کیا ہے کہ ٹیرفس سے امریکی معاشی ترقی کو نقصان پہنچے گے اور صارفین کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔