22 مئی کی علی الصبح پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ پاکستانی حکومت نے"اپنی حیثیت سے متصادم سرگرمیوں میں ملوث ہونے" پر پاکستان میں بھارت کے ہائی کمیشن کے ایک کارکن کو "ناپسندیدہ شخص" قرار دیا ہے اور اسے24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔اس سے ایک روز قبل 21 مئی کو بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت ،پاکستان کے ان الزامات کی تردید کرتا ہے کہ بھارت پاکستانی اسکول بس پر حملے میں ملوث تھا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے بھارت میں ایک پاکستانی سفارت کار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا۔ 21 تاریخ کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں طالب علموں کو لے جانے والی ایک اسکول بس میں دھماکہ ہوا، جس میں پانچ بچے ہلاک اور 38 زخمی ہو ئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس حملے کی منصوبہ بندی بھارت نے کی تھی اور بلوچستان میں اس کے ایجنٹوں نے اسے انجام دیا۔