مقامی وقت کے مطابق 22 مئی کو ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کو لکھے گئے ایک خط میں اس بات پر زور دیا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔ عراقچی نے خط میں اسرائیل کو کسی بھی مہم جوئی کے نتائج سے انتباہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ امریکی حکومت قانو نی طور پر اس کی ذمہ دار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران نے اسرائیل کو انتباہ کیا کہ وہ کسی بھی خطرناک اقدام سے گریز کرے اور اسرائیل کی جانب سے کسی بھی دھمکی یا غیر قانونی اقدام کا فوری جواب دیا جائے گا۔ اسی دن ایران کے پاسداران انقلاب کے ترجمان علی محمد نائنی نے بھی کہا کہ اسرائیلی حکومت کی ہر حماقت کا تباہ کن جواب دیا جائے گا۔
اسی روز ایرانی وزیر خارجہ عراقچی نے ایک میڈیا پروگرام میں یہ بھی کہا کہ ایران کا جوہری ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن یورینیم کی افزودگی کی سرگرمیاں جاری رہیں گی، چاہے کوئی معاہدہ ہو یا نہ ہو اور مذاکرات اسی طرح جاری رہیں گے۔