• صفحہ اول>>چین کے رنگ

    آن لائن دنیا سے حقیقی دنیا تک، عالمی انفلوئنسرز ایک زندگی سے بھرپور چین دیکھ رہے ہیں

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-06-20

    20جون 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) چین کی ویزا فری پالیسی کی توسیع کے ساتھ، غیر ملکی سیاح اور ٹریولاگرز اس موقع سے فائدہ اٹھا تے ہوئے چین کی سیر کے لیے آرہے ہیں اور بین الاقوامی انفلوئنسرز کی ایک بڑی تعداد چین میں اپنے متنوع اور دلچسپ تجربات کو اپنے آن لائن فالوورز تک پہنچا رہی ہے ۔ سوشل میڈیا پر ان تجربات کو بانٹنا " چائنا ٹریول " کومزید تقویت دے رہا ہے ۔

    سیمونا ماریا کانونے اور اینجلو ٹارابوریلی ایک اطالوی جوڑا ہیں جنہوں نے اس سال کے آغاز میں مشرقی چین کے صوبے آنہوئی کے مشہور پہاڑ ہوانگ شان کا سفر کیا، ان کا یہ دورہ محض ایک سیاحتی دورہ نہیں تھا بلکہ انہوں نے وہاں مقیم ایک امریکی انفلوئنسر ایڈریئن بریل سے ملاقات کے لیے بھی اس علاقے کو چنا تھا ۔ ایڈریئن بریل نے سوشل میڈیا پر کھانا پکانے کی غیر روایتی تراکیب کی وجہ سے شہرت حاصل کی ہے۔ وہ مغربی اجزا کو آنہوئی کے روایتی ذائقوں کے ساتھ ملا کر ایک نیا ذائقہ پیش کرتے ہیں ۔

    مشرقی چین کے صوبے آنہوئی میں ، امریکی انفلوئنسر ایڈریئن بریل (دائیں)، اپنے ریستوران میں اطالوی جوڑے سیمونا ماریا کانونے اور اینجلو ٹارابوریلی کو اپنا پیزا اوون دکھا رہےہیں(شنہوا/چن شانگ ینگ)

    مشرقی چین کے صوبے آنہوئی میں ، امریکی انفلوئنسر ایڈریئن بریل (دائیں)، اپنے ریستوران میں اطالوی جوڑے سیمونا ماریا کانونے اور اینجلو ٹارابوریلی کو اپنا پیزا اوون دکھا رہےہیں(شنہوا/چن شانگ ینگ)

    ایڈرئین ، ان بین الاقوامی انفلوئسرز میں سے ایک ہےجو اپنے آن لائن فالوورز کے ساتھ چین میں اپنے بھرپوراور متنوع تجربات بانٹتے ہیں۔ چین کی نرم ویزا پالیسیز کے ساتھ مل کر چین کے پر کشش مقامات نے غیر ملکیوں کی ایک بڑی تعداد کو اس ملک میں آکر ، اس ماحول کا ذاتی طور پر تجربہ کرنے کی جانب راغب کیا ہے ۔

    امریکی یوٹیوبر IShowSpeed ، جن کا اصل نام ڈیرن جیسن واٹکنز جونیئر ہےایک اور مشہور ٹریولاگر ہیں ۔ انہوں نے مارچ کے آخر سے اپریل کے آغاز تک چین میں ، بیجنگ، شنگھائی، چونگ چنگ اور شینزین جیسے شہروں میں سفر کرتے ہوئے اسے لائیو اسٹریم کیا۔ اس سب کے دوران انہوں نے چین کی سڑکوں اور گلیوں میں سفر کیا، اس کی تاریخ اور ثقافت کا تجربہ کیا، اس کے کھانوں کا ذائقہ چکھا، نیز پرجوش مداحوں اور مقامی لوگوں کے ساتھ بات چیت کی۔سفر کے دوران زبان کی رکاوٹ اور مصروف شیڈول کے باوجود، 20 سالہ انفلوئنسر کی گھنٹوں تک چلنے والی " ان فلٹرڈ لائیو اسٹریم" نے دنیا میں لاکھوں ناظرین کو چین میں روزمرہ زندگی کے حقیقی پہلو دکھائے اور بین الاقوامی سوشل میڈیا میں ایک ہلچل مچادی۔ "چین پر لگایا گیا مغربی فلٹر توڑتے ہوئے " جیسے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگے، جبکہ یوٹیوب پر بہت سے ناظرین نے کہا کہ ڈیرن کی لائیو اسٹریمنگ نے چین کے بارے میں ان کے تصورات کو تبدیل کر دیا ہے۔ کچھ ویڈیوز میں یہ کمنٹس بھی دیکھنے کو ملے کہ ان لائیو سٹریمز سے یہ احساس ہوا کہ چین کے بارے میں ہمارے خیالات احمقانہ حد تک دقیانوسی تھے ۔ صارفین کے مطابق مغربی ذرائع ابلاغ میں چین کی منفی تصویر کشی کی گئی ہے،یہ لائیو سٹریمنگ اس کے بالکل متضاد ہے اور دیکھنے والے اس بات کے قائل ہوگئے ہیں کہ " آئی شو سپیڈ " کی لائیو سٹریمنگ بغیر کسی کاٹ چھانٹ اور بغیر کسی طے شدہ سکرپٹ کے ہوتی ہے ، لیکن وہ ایک خوش مزاج، متنوع، مہمان نواز اور خوشحال چین کی حقیقی تصویر پیش کرتی ہے۔

    مشرقی چین کے صوبائی دارالحکومت ہانگ جو میں مقیم اطالوی نژاد ریچیل لونگھی اور ان کے چینی شوہر لوکا نے اپنی یوٹیوب ویڈیوز کے ذریعے شہرت حاصل کی اور ان کے 140,000 سے زائد سبسکرائبرز ہیں۔ ان کی ویڈیوز میں چائے کے باغات، سمارٹ اسپورٹس پارکس، ویسٹ لیک کا منظر، سٹریٹ اسنیکس اور روایتی تہوار شامل ہیں۔ لوکا کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ دنیا ان کی آنکھوں کے ذریعے چین کی حقیقی معاشرت دیکھے ، ان کے ذاتی تجربات چین کی متنوع کہانیوں کو زیادہ واضح اور حقیقی انداز میں بیان کرتے ہیں۔

     2022 میں چین کے وسطی صوبے حوبے میں تھری گورجز ڈیم کے قریب اطالوی ولاگر ریچیل لونگھی اور ان کے چینی شوہر لوکا ۔ (شِنہوا)

     2022 میں چین کے وسطی صوبے حوبے میں تھری گورجز ڈیم کے قریب اطالوی ولاگر ریچیل لونگھی اور ان کے چینی شوہر لوکا ۔ (شِنہوا)

    چینی معاشرت کے اصل روپ جاننے کے لیے غیر ملکیوں نے اب ، چینی پلیٹ فارمز جیسے ریڈنوٹ کا استعمال شروع کر دیا ہے اور بلٹ ان ترجمے کی سہولت نے ثقافتی ماحول کی سمجھ بوجھ کو زیادہ آسان کر دیا ہے۔ ریڈنوٹ کے ایگزیکٹو ایڈیٹر ان چیف چانگ یوان 2025 نے چائنا انٹرنیٹ سولائزیشن کانفرنس 2025 میں اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ بظاہر یہ سرسری انداز میں کی گئی شیئرنگ ہےلیکن ایک ایسے وقت میں کہ جب عالمگیریت چیلنجز کا سامنا کر رہی یہ عام لوگوں کے درمیان افہام و تفہیم اور دوستی کے پل بنانے کا طریقہ ہے۔ اسی حوالے سے شنہوا یونیورسٹی کے صحافت و مواصلات کے اسکول کے ڈین جو چنگ آن کی رائے ہے کہ آن لائن تبادلے نہ صرف دنیا کے لیے چین کے بارے میں جاننے کا دروازہ کھولتے ہیں، بلکہ چین کو بھی دنیا سے بات چیت کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

    سفر کریں ، دریافت کریں

     اطالوی سیاح پیرو اور مارگاریٹا کی چین کے دارالحکومت بیجنگ کے تیانتان پارک میں ٹیمپل آف ہیون کےسامنے لی گئی تصویر (شنہوا/جو ہوان جونگ)

     اطالوی سیاح پیرو اور مارگاریٹا کی چین کے دارالحکومت بیجنگ کے تیانتان پارک میں ٹیمپل آف ہیون کےسامنے لی گئی تصویر (شنہوا/جو ہوان جونگ)

    چین نے اپنی ویزا فری پالیسی کو وسعت دیتے ہوئے غیر ملکی سیاحوں اور ٹریولاگرز کو چین آنے اور یہاں کے تجربات کو آن لائن شیئر کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔چین نے انڈونیشیا کو اپنے 240 گھنٹے کے ویزا فری ٹرانزٹ پروگرام میں شامل کیا، جس سے اس سہولت کے اہل ممالک کی تعداد 55 ہوگئی ہے۔

    حال ہی میں جرمن سیاح کیلیان ہرمیس نے چونگ چنگ کا دورہ کیا اور تیز رفتار ٹرینز کے سفر سے لے کر مشہور مقامی پکوانوں کے ذائقے تک اپنے تمام تجربات شیئر کیے تو ان کی پوسٹس جلد ہی وائرل ہوگئیں۔اپنے دورہ چین کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ یہ میرا چین کا پہلا دورہ ہے۔ چین واقعی ایک ایسی جگہ ہے جسے آپ کو خود دیکھیں گے تب ہی آپ اس پر یقین کر سکیں گے۔ وہ ہر روز اپنے دوستوں کو ویڈیو کال کرتے ہیں تاکہ انہیں چین کی سیر کروا سکیں اور ان کے دوست یہ سب دیکھ کر بے حد حیران ہوتے ہیں کیونکہ وہ نہیں جانتے کہ اصل میں چین کیسا ہے ۔ کیلیان کے مطابق انہوں نے کبھی کسی ملک میں خود کو اتنا محفوظ محسوس نہیں کیا ہے ، چین میں سب لوگ ملنسار اور گھل مل جانے والے ہیں۔ چین نے ان کا دنیا کو دیکھنے کا زاویہ ہی بدل دیا ہے اور وہ خاص طور پر ٹیکنالوجی سے بہت متاثر ہیں اور چین کی ہر چیز دیکھنا چاہتے ہیں۔

    فرانسیسی فوٹوگرافر نکولس کارنیٹ نے اس سال کے آغاز میں یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل کوہ ہوانگ شان کا دورہ کیا۔ آٹھویں مرتبہ اس پہاڑ پر آنے والے فرنکولس کا کہنا ہے کہ چین کی ویزا فری پالیسی سے ان کے حالیہ دو دورے بہت آسان ہوگئے ہیں۔

    فرانسیسی فوٹوگرافر نکولس کارنیٹ کی مشرقی چین کے صوبے آنہوئی میں کوہ ہوانگ شان پر کھینچی گئی تصویر (شنہوا)

    فرانسیسی فوٹوگرافر نکولس کارنیٹ کی مشرقی چین کے صوبے آنہوئی میں کوہ ہوانگ شان پر کھینچی گئی تصویر (شنہوا)

    فروری میں متحدہ عرب امارات میں منعقدہ ایک فوٹوگرافی فیسٹیول میں رکھی گئی نکولس کی کوہ ہوانگ شان کی تصاویر بھی اس خوبصورت علاقے میں سفر کرنے کیے لیے لوگوں کی دلچسپی بڑھانے میں مدد گار رہیں ۔

    برطانوی نژاد جوئل فرینڈ اور ایملیا بیٹی نے چین کے چار ہفتے سفری ولاگز کی ایک دستاویزی سیریز پوسٹ کی جس میں دیوار چین پر کیمپنگ، کوہ ہوا شان پر ہائیکنگ اور گولن میں شاندار کارسٹ مانٹین پر الیکٹرک سکوٹر چلانے اور دریائے لی کے پار جانے کے ویڈیوز شامل ہیں۔ یہ مہم، جسے انہوں نے کسی بھی ٹور گائیڈ کی مدد کے بغیر مکمل کیا ،اس نے ان دونوں کو اور ان کے فالوورز کو چین کی بھرپور اور متحرک زندگی کے اصل رنگ دیکھنے کا موقع فراہم کیا۔ خاص طور پر ان کی ایک ویڈیو کو تو تقریباً 2 ملین ویوز ملے ہوئے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر تجربات بانٹنا "چائنا ٹریول " کے عروج کو مزید بڑھا رہا ہے

     چین کے جنوب مغربی شہر چونگ چنگ کی ڈسٹرکٹ یانگ چوان میں تھائی ولاگر یاو واپا سانگجان، خود کار ٹیکسی کے ساتھ ویڈیو بناتے ہوئے۔ (شنہوا/ہوانگ وی)

     چین کے جنوب مغربی شہر چونگ چنگ کی ڈسٹرکٹ یانگ چوان میں تھائی ولاگر یاو واپا سانگجان، خود کار ٹیکسی کے ساتھ ویڈیو بناتے ہوئے۔ (شنہوا/ہوانگ وی)

    چائنا ٹورازم اکیڈمی کی حالیہ رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر ساجھے گئے یہ تجربات ،سفر کرنے کے فیصلوں پر بھی اثر انداز ہورہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا غیر ملکی سیاحوں کو ترغیب دے رہا ہے کہ وہ چین کا سفر اختیار کریں اور جو کچھ وہ دیکھ رہے ہیں خود اس کا تجربہ کریں ۔

    ٹرپ ڈاٹ کام گروپ کے اعداد و شمار کے مطابق یوم مئی کی تعطیلات کے دوران، چونگ چنگ کے لیے ٹریول بکنگ میں سال بہ سال 193 فیصد اضافہ ہوا اور یہ اضافہ ، IShowSpeed کی اس شہر سے ہونے والی لائیو اسٹریمنگ کے وائرل ہونے کے بعد ہوا۔

    آرمین شوبیر آسٹریا کے ایک کاروباری شخص ہیں جنہوں نے چین میں اپنے معمولات زندگی شیئر کرنے کی وجہ سے شہرت حاصل کی ہے۔ وہ اور ان کی بیوی ہوانگ شان کے دامن میں واقع دو دیہاتوں میں ایک ہوم سٹے اور ایک پیزا اینڈ کافی شاپ چلاتے ہیں ۔

    8 اپریل 2025، چین کے مشرقی صوبے آنہوئی کی کاونٹی ای شیان کاؤنٹی کے گاوں ہونگ سون میں آسٹریئن نژاد آرمین شوبیر، روایتی چینی لالٹین بنانا سیکھ رہے ہیں۔ (ہو شینگ/شنہوا)

    8 اپریل 2025، چین کے مشرقی صوبے آنہوئی کی کاونٹی ای شیان کاؤنٹی کے گاوں ہونگ سون میں آسٹریئن نژاد آرمین شوبیر، روایتی چینی لالٹین بنانا سیکھ رہے ہیں۔ (ہو شینگ/شنہوا)

    آرمین شوبیر کی خواہش ہے کہ وہ چین اور باقی دنیا کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کریں۔ وہ چین سے متعلق کلی طور پر اپنے نقطہ نظر سے کہانیاں ساجھتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس سے آسٹریا اور دیگر ممالک کے مزید لوگ چین کے بارے میں جاننے اور یہاں کا سفر کرنے کی جانب راغب ہوں گے ۔

    ویڈیوز

    زبان