• صفحہ اول>>ثقافت و سیاحت

    جنوبی چین کے ہائی نان میں ٹیکنالوجی  کے ذریعے غیر مادی ثقافتی ورثوں کی کایا پلٹ رہی ہے

    (پیپلز ڈیلی آن لائن)2025-06-29
    جنوبی چین کے ہائی نان میں ٹیکنالوجی  کے ذریعے غیر مادی ثقافتی ورثوں کی کایا پلٹ رہی ہے
    جنوبی چین کے صوبے ہائی نان کے گاؤں نان کھئی میں ، دو طرفہ کڑھائی والے لباس کےکوآپریٹو کی سربراہ فو بیئسی، خودکار کڑھائی کی مشین آپریٹ کر رہی ہیں۔ (تصویر/یانگ شونلنگ(

    29 جون 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) ماضی میں، غیر مادی ثقافتی ورثے پر ہونے والی بات چیت میں "خطرے میں ہے" اور "بہت مشکل" جیسے الفاظ کی تکرار سنائی دیتی تھی۔ تاہم، ٹیکنالوجی اور اختراعیت کی ایک نئی لہر ،ان دقیانوسی تصورات کو بتدریج تبدیل کر رہی ہے ۔اب ایک کلک کے ساتھ، ڈیزائنرز لی بروکیڈ کے نمونے تیار کرتے ہوئے کلاسیکی خوبصورتی اور جدید فیشن کا امتزاج تخلیق کر لیتے ہیں ۔ دریں اثنا، 3 ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی نے غیر مادی ثقافتی ورثے سے متاثرہ ثقافتی و تخلیقی مصنوعات کے لیے نئے امکانات کھول دیے ہیں۔

    نئی ٹیکنالوجیز، نئے طریقہ کار، اور نئےتصورات نہ صرف غیر مادی ثقافتی ورثے کو ایک نئی زندگی دے رہے ہیں بلکہ انہیں نوجوان نسلوں کے لیے زیادہ فیشن ایبل اور قابل رسائی بھی بنا رہے ہیں۔

    جنوبی چین کے صوبے ہائی نان کے گاؤں نان کھئی میں ، دو طرفہ کڑھائی والے لباس کے ایک کوآپریٹو نے فروری کے آخر میں کڑھائی کی خودکار مشین متعارف کرائی۔ اپنے آغاز کے ساتھ ہی کوآپریٹو نے سان یوئیسان تہوار کے شرکا کے لیے 1,100 سے زائد لی بروکیڈ کے ملبوسات اور دیگر لوازمات تیار کرنے کا ایک بڑا آرڈر حاصل کیا جس کی ترسیل ایک ماہ سے بھی کم وقت میں کی جانی تھی ۔سان یوئیسان تہوار چین کے مختلف قومیتی گروہوں کا ایک روایتی تہوار ہے جو تیسرے قمری مہینے کے تیسرے دن منایا جاتا ہے۔

    کوآپریٹو کی سربراہ فو بیئسی کا کہنا ہے کہ ماضی میں تو اس مدت میں یہ کام کرنا ناقابل تصور تھا کیونکہ پہلے تو ایک لی بروکیڈ لباس مکمل کرنے کے لیے کڑھائی کرنے والوں کو چھ ماہ درکار ہوتے تھے۔ اب، خودکار کڑھائی کی مشین اور دیگر مشینوں کی مدد سے، 20 دنوں میں تین سے چار سو لباس تیار کیے جاسکتے ہیں ۔کڑھائی کی مشین سافٹ ویئر کے ذریعے ڈیزائن کردہ نمونوں کو درآمد کر سکتی ہے ، مختلف بنیادی نقوش کی نقل کرسکتی ہے نیز انہیں جوڑ اور ملا سکتی ہے ۔ مشین میں کڑھائی کے آٹھ ہیڈز ہیں جو ایک ساتھ آٹھ کپڑوں پر کڑھائی کا کام کر سکتے ہیں۔ یہ دو طرفہ سلائی، ریشمی دھاگے اور سوئی کے کام کو بہترین درستگی کے ساتھ نبھاتی ہے۔

    اب جبکہ زیادہ تر کام مشینیں سنبھال رہی ہیں، کڑھائی کرنے والوں نے اپنی مہارت کو لی قومیتی لباس کو مزید نفیس اور بہتر بنانے پر مرکوز کر رہے ہیں وہ نت نئے نقوش اور لباس کے نئےانداز تخلیق کر رہے ہیں تاکہ معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔ جبکہ مشین سے بنے لی بروکیڈ لباس کے لیے آرڈرز میں اضافہ جاری ہے اور مکمل طور پر ہاتھ سے بنے ٹکڑوں کی مانگ بہت بڑھ گئی ہے جس سے مقامی دستکاروں کے لیے معاشی اسودگی کے مواقع بڑھے ہیں ، مثلاً نان کھئی گاؤں کی 50 سالہ کاریگر کا کہنا ہے کہ انہیں ہاتھ سے بنے ہوئے لی بروکیڈ کے دو ملبوسات کا آرڈر ملا جس سے انہیں 7 سے 8 ہزار یوان تک کی آمدن ہوئی۔ گاؤں کے کڑھائی کرنے والے نوجوان بھی روایتی چینی ثقافت سے متاثر ہو کر جدید بیگ اور ہیئر پنز ڈیزائن کر رہے ہیں، اور قومیتی عناصر سے بھرپور ، دلکش گڑیا ں بنا رہے ہیں۔ یہ مصنوعات، اپنی خوبصورتی اور ثقافتی معنویت کے باعث بے حد مقبولیت حاصل کر چکی ہیں۔

    ہائیکو کی چیلو اولڈ سٹریٹ میں ، یی یو ہائی نان غیر مادی ثقافتی ورثے کے آرٹ میوزیم میں 3ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تخلیق کیے گئے لی بروکیڈ جیومیٹرک آرٹ ورک ، کی چینز ، فریج کے رنگا رنگ میگنٹ اور اختراعی نمونوں والی بالیاں نمائش کے لیے موجود ہیں۔

    (تصویر) AI ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کی گئی لی بروکیڈ پراڈکٹ ۔

     AI ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کی گئی لی بروکیڈ پراڈکٹ ۔

    میوزیم کے منتظم ہوانگ یاوسن کہتے ہیں کہ ، نوجوان نسل کے طور پر یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ غیر مادی ثقافتی ورثوں کے جاذبیت کی تلاش کرتے ہوئے اپنی تخلیقی اور تشہیری صلاحیتوں کو اس طرح بڑھائیں کہ یہ نوجوانوں کو پسند آئیں، تاکہ غیر مادی ثقافتی ورثہ ہماری روزمرہ زندگی میں زیادہ قابل استعمال ہو سکے ۔ ہوانگ نے " غیر مادی ثقافتی ورثوں پر مبنی ثقافتی اور تخلیقی مصنوعات اور 3 ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی کے امتزاج" کا تصور پیش کیا۔

    ہوانگ ، 3 ڈی " پرنٹنگ + لی بروکیڈ" کے علاوہ، ہوانگ نئے شعبوں میں بھی داخل ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں جیسے کہ چین کے مخصوص سنہرے روغن والی اشیا ، چینی میناکاریاور چینی مٹی کے برتن تاکہ ٹیکنالوجی اور غیر مادی ثقافتی ورثے کے ملاپ سے مزید جدید ایپلی کیشنز تخلیق کر سکیں۔

    (تصویر) 3 ڈی پرنٹر کے ساتھ بنائے گئے لی بروکیڈ پیٹرن والے منفرد کی چینز ۔

     3 ڈی پرنٹر کے ساتھ بنائے گئے لی بروکیڈ پیٹرن والے منفرد کی چینز ۔

    حال ہی میں، ہائی نان لنگ شوئی لی آن انٹرنیشنل انوویشن پائلٹ زون میں " اے آئی لی بروکیڈ کو بااختیار بنارہا ہے" کے موضوع پر ایک بیٹھک منعقد ہوئی ۔ اس موقع پر ہائی نان نارمل یونیورسٹی کے فائن آرٹس کالج کے ایک طالب علم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ،اے آئی ٹیکنالوجی لی بروکیڈ کے بنیادی نقوش کو دوبارہ تخلیقی ڈیزائن دینے کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔اس عمل میں اے آئی سے، لی بروکیڈ کے نقوش ، رنگوں اور ساختوں کو ڈی کوڈ کر کے نئے سرے سے انہیں سمجھنا شامل ہے ، جس سے مشینوں کو ان کی خصوصیات سیکھنے اور اسی طرز یا ایک جیسے نمونوں کے نقوش کی تصاویر تیار کرنے کی سہولت ملتی ہے۔اس طریقہ کار سے پیٹرن ڈیزائن کا دورانیہ نمایاں طور پر کم ہوتا ہے اور پیٹرن کی اعلیٰ درستگی کے ساتھ ڈیجیٹل آرکائیونگ کو ممکن بناتا ہے اور الگوردمز کے ذریعے نئے ڈیزائن تیار کرتا ہے۔

    (تصویر ) اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کی گئی لی بروکیڈ کی مصنوعات ۔

     اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کی گئی لی بروکیڈ کی مصنوعات ۔

    ویڈیوز

    زبان