آج کے دور میں الیکٹرانکس کا فاضل مادہ اکٹھا ہونے کی رفتار بہت تیز ہے جو ایک توجہ طلب عالمی مسئلہ ہے۔ پائیدار الیکٹرانکس کی ترقی سے اس مسئلے کو حل کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ تاہم، ری سائیکلنگ کے موجودہ طریقے ،ری سائیکل کردہ مواد کی ناقص کارکردگی ، توانائی کی زیادہ کھپت یا پھر ری سائیکلنگ کی کڑی شرائط سے متاثر ہیں۔حال ہی میں ایک چینی تحقیقاتی ٹیم نے زیادہ پائیدار الیکٹرانکس کی تیاری کے لیے ایک بایو ری سائیکل مواد ایجاد کیا ہے
چین کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے پروفیسر یو شوہونگ کی قیادت میں ایک تحقیقاتی ٹیم نے بایو مینوفیکچرنگ کی حکمت عملی کو ایکزائمٹک ڈی گریڈیشن عمل کے ساتھ یکجا کر کے سیلولوز پر مبنی کمپوزٹ ڈائی الیکٹرک فلم تیار کی ہے جو الیکٹرانکس کی تیاری میں استعمال ہونے والا ایک عام مواد ہے۔
نیچر سسٹین ایبلٹی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، بایو مینوفیکچرنگ کی حکمت عملی ،گلوکوز اور فعال تعمیراتی بلاکس کو سیلولوز پر مبنی فعال کمپوزٹ مواد میں پروسیس کر سکتی ہے، جبکہ ایکزائمٹک ڈی گریڈیشن بغیر دوسرے اجزا پر اثرانداز ہوئے ، سیلولوز کو دوبارہ گلوکوز میں تبدیل کر سکتی ہے ۔یہ دونوں بایئولوجیکل عمل ہلکے ہیں جن کے لیے نہ تو زیادہ درجہ حرارت اور دباؤ کی ضرورت ہے اور نہ ہی زہریلے کیمیکلز کی۔تحقیق نے یہ بھی ظاہر کیا کہ اس نئے مواد سے تیار کردہ الیکٹرانک آلات میں سگنل ٹرانسمیشن کا زیاں نمایاں طور پرکم ہوتا ہے نیز یہ بایو مینوفیکچرڈ سیلولوز پر مبنی مواد ماحولیاتی اثرات کو بھی نمایاں طور پر کم کرتا ہے۔
بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین کی ایک رپورٹ کے مطابق، 2022 میں دنیا بھر میں تقریباً 62 بلین کلوگرام الیکٹرانک فاضل مادہ پیدا ہوا - جس میں سے صرف 22.3 فیصد کو ری سائیکل کیا گیا۔