12 اگست 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)چینی سائنسدانوں نے مچھر سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے لیے ایک سمارٹ سرویلنس سسٹم تیار کر لیا ہے جو بیماریوں پر قابو پانے کے لیے سائنسی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔مچھر سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے حوالے سے حاصل ہونے والی یہ ایک اہم کامیابی ہے جس کا سہرا ،جنوبی میڈیکل یونیورسٹی کے پروفیسر چن شیاو گوانگ کی قیادت میں کام کرنے والی ٹیم کے سر ہے۔ اس ٹیکنالوجی کو جنوبی چین کے صوبے گوانگ دونگ کی مختلف کمیونٹیز میں بھی نافذ کیا گیا ہے۔
پروفیسر چن شیاو گوانگ کا کہناہے کہ درست نگرانی بہت اہم ہے تاہم، مچھروں کی نگرانی کے روایتی طریقے محدود ہیں۔ روایتی طریقوں میں صرف وہ مچھر پکڑے جاتے ہیں جو خون نہیں چوستے ، جب کہ جبکہ "اووی پوزیشن ٹریپ " خون پینے والے ان مچھروں کو نشانہ بناتے ہیں جو انڈے دینے والے مچھر ہیں۔یہ اختراع رئیل ٹائم میں ڈوئل ڈیوائس آپریشن کرتے ہوئے ،خودکار مانیٹر کے ذریعے انسان سے مشابہ کشش کا استعمال کرتی ہے تاکہ ان مچھر وں کو پکڑا جا سکے جو خون نہیں پیتے ، جب کہ ، بیض ریزی (انڈے دینے کا عمل ) کی "سمارٹ بکٹس " میں کنٹینر کی قسم کے چھوٹے پانی کے تالاب استعمال ہوتے ہیں تاکہ انڈے دینے والے مچھروں کی نگرانی کی جا سکے ۔ یہ طریقہ کار روایتی طریقوں کی نسبت چار گنا زیادہ مؤثر ہے۔ہاتھ سے مچھر پکڑنے کی وجہ سے ڈیٹا میں تاخیر ہوتی تھی اب "رئیل ٹائم کلاؤڈ الرٹس" نے بنیادی سطح پر جراثیم کش ردعمل کو نمایاں طور پر تیز کر دیا ہے ۔
فی الحال یہ ٹیکنالوجی، گوانگ دونگ کے شہر فوشان میں متعدد مقامات پر استعمال کی جا رہی ہے جو ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتی ہے۔