11 ستمبر 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن)3 ستمبر کو بیجنگ کے تیان ان من سکوائر میں منعقدہ وکٹری پریڈ کے دوران ، علامتی طور پر ، 80,000 کبوتر اور 80,000 غبارے فضا میں چھوڑے گئے ۔ یہ ایک بے حد خوبصورت منظر تھا لیکن اس حوالے سے بہت سے لوگوں نے یہ سوال اٹھایا کہ وہ تمام غبارے کہاں گئے، اور کیا وہ ماحول کے لیے کوئی خطرہ بن سکتے ہیں؟
جیانگ سو شی جیے پلاسٹک ٹیکنالوجی کمپنی کے جنرل منیجر دونگ جین شینگ کے مطابق،اس موقعے پر استعمال ہونے والے غبارے عام غباروں سے بہت مختلف تھے۔ عام طور پر غبارے ،قدرتی لیٹیکس اور کیمیائی اضافوں کے مرکب سے بنائے جاتے ہیں۔ اس کے برعکس، اس تقریب میں چھوڑے گئے غبارے مکمل طور پر قدرتی لیٹیکس، پودوں کے نشاستے اور پولی لییکٹک ایسڈ (PLA) کے ذریعے تیار کیے گئے تھے ، یہ سب ماحول دوست ،بایوڈیگریڈیبل قدرتی مواد ہیں۔
دونگ کے مطابق، مسلسل ٹیسٹنگ اور تکنیکی کامیابیوں کے بعد، ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ ٹیم نے ایسے غبارے بنانے میں کامیابی حاصل کی جو نہ صرف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے تھے بلکہ مؤثر طریقے سے تحلیل بھی ہوتے تھے۔
سورج کی روشنی میں، یہ غبارے تقریباً ایک مہینے کے بعد پھٹنا شروع ہو جاتے ہیں، ان کی قدرتی تحلیل کی شرح 180 دنوں میں 60 فیصد سے 70 فیصد ہے۔ ایک ، ڈیڑھ سال کے اندر، یہ کوئی مستقل آلودگی چھوڑے بغیر مکمل طور پر پانی، کاربن ڈائی آکسائیڈ، اور نامیاتی مادے میں تحلیل ہو جاتے ہیں۔