مقامی وقت کے مطابق 11 نومبر کو روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر امریکہ دوبارہ تجویز کرتا ہے اور روسی اور امریکی رہنماؤں کے درمیان "واقعی کامیاب" سربراہی اجلاس کی تیاری شروع کر دیتا ہے، تو روس امریکہ کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے، جس میں ہنگری کا دارالحکومت بڈاپیسٹ، ترجیحی مقام ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے کے بعد دونوں ممالک کے سفارتی، فوجی اور انٹیلی جنس محکموں کے نمائندوں کے درمیان ملاقات ہونی تھی لیکن امریکا نے مزید کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس کے بجائے، امریکہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات بے معنی تھی۔
اسی دن ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے ایک پروگرام میں کہا کہ روسی اور امریکی رہنماؤں کے درمیان سربراہی اجلاس سے متعلق بات چیت جاری ہے اور آگے بڑھ رہی ہے اور بڈاپیسٹ امن سربراہی اجلاس ابھی بھی ایجنڈے میں ہے۔ وکٹر اوربان نے اشارہ کیا کہ مذاکرات میں موجودہ اہم نکتہ علاقائی مسائل سے متعلق ہے۔



