24نومبر(پیپلز ڈیلی آن لائن)ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کے طیاروں کی دیکھ بھال کے ون سٹاپ انڈسٹریل بیس ہینگر میں قطر، کمبوڈیا، اورسپین سمیت دیگر بین الاقوامی ایئرلائنز کے طیارے ایک ترتیب کے ساتھ کھڑے ہیں، تکنیکی عملہ مستعدی کے ساتھ دیکھ بھال اور مرمت کے کاموں میں مصروف ہے۔ ہائی نان, گلوبل ایئر کرافٹ مارکیٹ میں طیاروں کی مرمت اور دیکھ بھال کے حوالے سے ترجیحی مقام بنتا جا رہا ہے۔
بیس کے ڈائریکٹر گو ژی لین کے مطابق، 2022 میں فعال ہونے کے بعد سےاس بیس نے 20 سے زائد غیر ملکی ایئرلائنز کے 100 سے زائد جہازوں کی مرمت کا کام مکمل کیاہے۔ اگست کے آخر تک مجموعی طور پر 2300 سے زیادہ جہازوں کی مرمت، 270 سے زائد مکمل باڈی پینٹنگ اور 55 ہزار سے زیادہ ایوی ایشن پرزہ جات کی مرمت کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ بیس کو ہوابازی کے متعدد بین الاقوامی اداروں کی جانب سے مرمت و دیکھ بھال کی اہلیت کی منظوری بھی حاصل ہو چکی ہے، جو عالمی اعتماد کی ایک اہم علامت ہے۔
گو ژی لین کے مطابق ، اس کامیابی کے پیچھے ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کی ترجیحی پالیسیز کی مضبوط حمایت کا بہت بڑا ہاتھ ہے، جیسے آنے والے جہازوں کی مرمت پر ڈپازٹ کی چھوٹ، مرمتی سامان کو بَانڈڈ سٹیٹس دینے اور دیگر کسٹمز سہولیات نے نہ صرف اخراجات کم کیے ہیں بلکہ سروس کے مجموعی معیار ،وقت اور رفتار میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے۔ پالیسی فوائد کی بدولت، اس بیس نے اب ایئر فریم کی مکمل مرمت ،پرزہ جات کی مرمت اور پورے جہاز کی سپرے پینٹنگ سمیت جامع اور مربوط خدمات کی صلاحیت تشکیل دے لی ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ہائی نان کی بین الاقوامی ساکھ مسلسل مضبوط ہو رہی ہے۔ پہلے جو غیر ملکی ایئرلائنز محض آزمائشی تعاون کرتی تھیں، اب طویل مدتی شراکت دار بن رہی ہیں۔ ویتنام اور کمبوڈیا کی ایئرلائنز مسلسل آرڈرز بھیج رہی ہیں جبکہ قطر ایئر ویز نے بھی طویل مدتی معاہدہ طے کر لیا ہے۔ زیرو ٹیرف مرمتی سامان کی فراہمی سے لے کر بَانڈڈ ریپیئر ماڈلز ، پرزہ جات، مکمل جہاز اور انجن تک کا احاطہ کرتی ہوئی مرمت و دیکھ بھال کی اس صنعت نے ہائی نان کو خطے میں ہوابازی کی ایک ابھرتی ہوئی طاقت میں تبدیل کر دیا ہے، جو بیلٹ اینڈ روڈ اور نئی بری و بحری مغربی راہداری کی تعمیر میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔
پورے جزیرے میں سپیشل کسٹمز آپریشنز کا آغاز بس کچھ ہی دن میں ہونے والا ہے اور اس کے ساتھ ہی ، نئے ترقیاتی مواقع بھی ہائی نان کی اس ابھرتی ہوئی صنعت کے روبرو آرہے ہیں ۔یہ بیس اس وقت مختلف ماڈلز کے طیاروں کو کارگو ایئر کرافٹس میں تبدیل کرنے کی صلاحیت کو تیزی سے بڑھا رہی ہے، چینی ساختہ طیاروں کی چیکنگ اور پینٹنگ کی ٹیکنیکل اپ گریڈنگ پر کام جاری ہے اور ساتھ ہی کمپوزٹ مٹیریلز کی مرمت، وائیڈ باڈی طیاروں کے APU کی مرمت اور دیگر اعلیٰ سطحی منصوبوں پر بھی بھرپور توجہ دی جا رہی ہے۔
سپیشل کسٹمز آپریشنز کے بعد، عالمی فضائی نیٹ ورک مزید پھیلے گا اور مرمت کی طلب مسلسل بڑھے گی۔ گو ژی لین کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ جنوب مشرقی ایشیا، مشرقِ وسطیٰ اور یورپ کی مارکیٹس میں اپنی موجودگی مزید مضبوط کرے گا اور طیاروں کی مرمت و دیکھ بھال کے شعبے میں بین الاقوامی سطح پر “ہائی نان سروس” کے اثر و رسوخ کو مسلسل بڑھائے گا۔



