
24نومبر(پیپلز ڈیلی آن لائن)گزشتہ ہفتے ، صوبہ جیانگ سو کے دارالحکومت نانجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے انٹرنیشل تھنک ٹینک تعاون کے دوران شنہوا نیوز ایجنسی سے وابستہ قومی سطح کے تھنک ٹینک شنہوا انسٹی ٹیوٹ نے "نیو ایرا کاؤنٹی اکنامکس" کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی۔ رپورٹ کے مطابق، چین میں کاونٹی سطح کی معیشتوں نے اعلی ترقیاتی معیار میں قابلِ ذکر پیش رفت کی ہے اور چینی طرز کی جدت کو آگے بڑھانے میں ان کا کردار پہلے سے زیادہ نمایاں ہو گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی کے نئے دور اور صنعتی تبدیلی کی لہر کے باعث سامنے آنے والے مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کاونٹی کی سطح کے علاقوں نے اپنی معیشتوں کو مؤثر انداز میں متحرک کیا ہے۔ اس کے لیے ایک جانب تو روایتی صنعتوں کو اپ گریڈ کیا گیا اور دوسری طرف اعلی معیار کی نئی پیداواری صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے جدت پر مبنی نئے شعبے اور طریقۂ کار اپنائے گئے۔
رپورٹ کے مطابق مقامی سطح پر ایسی نمایاں اور سرکردہ صنعتیں تیار کرنا جو علاقے کی شناخت اور ترقی کا محور بن سکیں "کاونٹی اکانومی" کی مضبوط بنیاد ہیں ۔ اس ضمن میں ٹیکنالوجی میں جدت ،خصوصاً انقلابی اور جدید ٹیکنالوجیز کو صنعتی جدت کا محرک بنانے پر زور دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ موجودہ دور میں جب اقتصادی عالمگیریت اور علاقائی معاشی انضمام ایک دوسرے سے باہم منسلک ہیں، ایسے میں کاونٹی سطح کی معیشت اور کھلی معیشت الگ الگ نہیں رہیں، یہ دونوں مل کر سماجی و معاشی ترقی کی ایک متحرک اور مربوط تصویر پیش کر رہی ہیں۔ عالمگیریت اب صرف بڑے شہروں تک محدود نہیں رہی،صنعتی سپلائی چینز سے لے کر ڈیجیٹل تجارت تک، چین کی مزید کئی کاونٹیز کی معیشتیں جدید انتظام و انصرام اور اختراعی پالیسیز کے ذریعے عالمی ویلیو چینز میں شامل ہو رہی ہیں۔



