
26نومبر(پیپلز ڈیلی آن لائن)25 نومبر کو کراچی میں پاکستان میں چینی کرنسی RMB کی بین الاقوامی حیثیت کی 10ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ خصوصی تقریب میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد علی ملک نے کہا کہ پاکستان نے آر ایم بی کے استعمال اور سرمایہ کاری کی حمایت کے لیے ایک جامع ریگولیٹری فریم ورک تشکیل دیا ہے۔
محمد علی ملک کے مطابق ،پاکستان میں آر ایم بی کی صلاحیت اور امکانات روشن ہیں اور اس سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مزید فائدہ ہونے کی توقع ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ ملک میں پہلے ہی آر ایم بی کے استعمال اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے ایک مضبوط ریگولیٹری نظام موجود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک نے آر ایم بی کے حوالے سے آگاہی بڑھانے، ٹرانزیکشن کلیئرنگ اور سیٹلمنٹ کی صلاحیت کو مضبوط کرنے نیز مقامی کاروباری اداروں اور بینک میں آر ایم بی لین دین کے فوائد کسے متعلق سمجھ بوجھ بہتر کرنے کے لیے متعدد اقدامات اختیار کیے ہیں۔
پیپلز بینک آف چائنا کے میکرو پروڈینشل مینجمنٹ بیورو کے ڈائریکٹر چو یونگ کھون نے اپنی آن لائن تقریر میں کہا کہ 2024 میں، چین اور پاکستان کے درمیان اشیا کی تجارت میں آر ایم بی کی ٹرانزیکشنز 19.4 بلین یوآن تک پہنچ گئیں، جو کہ اسی عرصے میں پاکستان میں کل کراس بارڈر ٹرانزیکشنز کا 23 فیصد ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مستقبل میں آر ایم بی کی ترقی کے لیے وسیع گنجائش موجود ہے۔
آئی سی بی سی کے نائب صدر جانگ وئے وو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی بی سی نے پاکستان کے 22 مرکزی بینکس کے لیے آر ایم بی اکاؤنٹس کھول دیے ہیں جو غیر ملکی کرنسی کے معاملات کے لیے مجاز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی بی سی، وسائل کی سرمایہ کاری میں مزید اضافہ کرے گا، آف شور آر ایم بی مارکیٹ کے لیے مستحکم لیکویڈیٹی سپورٹ فراہم کرنے کے ذرائع تلاش کرے گا اور چین-پاکستان اقتصادی و تجارتی تعاون میں شامل مارکیٹ کے شرکا کی مالی ضروریات کو بہتر طور پر پورا کرنے کے لیے مزید جدید آر ایم بی مصنوعات کے آغاز کا جائزہ لے گا۔
یہ تقریب چین کے صنعتی و تجارتی بینک (ICBC) کی کراچی شاخ نے منعقد کی، جسے نومبر 2022 میں، پی بی او سی نے پاکستان کے آر ایم بی کلیئرنگ بینک کے طور پر کام کرنے کی اجازت دی تھی ۔



