مقامی وقت کے مطابق یکم دسمبر کو اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے تل ابیب کی مقامی عدالت میں اپنے خلاف جاری بدعنوانی مقدمے کی سماعت میں شرکت کی۔ نیتن یاہو کے وکیل نے "سیاسی اور سکیورٹی معاملات "کا حوالہ دیتے ہوئے اگلے دن طے شدہ سماعت کو منسوخ کرنے کی درخواست کی، جسے عدلیہ نے اس شرط پر منظور کر لیا کہ 3 دسمبر کو ہونے والی آئندہ سماعت کی مدت میں توسیع کی جائے گی۔
اسی روز، اسرائیلی صدر ہرزوگ نے نیتن یاہو کی جانب سے جمع کرائی گئی معافی کی درخواست پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے پر صرف "ملک اور معاشرے کے بہترین مفاد" کو مدنظر رکھتے ہوئے غور کریں گے۔ ہرزوگ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کی معافی کی درخواست نے تنازع کھڑا کر دیا ہے اور وہ اس درخواست کو "انتہائی مناسب اور سنجیدہ طریقہ کار" کے مطابق دیکھیں گے۔تل ابیب کی مقامی عدالت کے باہر متعدد شہری قیدیوں کے لباس پہن کر جمع ہوئے تاکہ نیتن یاہو کی جانب سے معافی کی درخواست پر احتجاج کا اظہار کیا جائے۔



