
5 اپریل 2025 ۔ دیوارچین کے جیان کو حصے کا فضائی منظر ۔ (شنہوا/چن یہوا)
بیجنگ، یکم دسمبر (پیپلز ڈیلی آن لائن) بیجنگ کے آثارِ قدیمہ کے ماہرینِ نے پیر کے روز دیوارچین کے جیان کو حصے میں حالیہ کھدائی کے دوران ایک بڑی توپ سمیت اہم دریافتوں کا اعلان کیا ہے۔
بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف آرکیالوجی کے ایسوسی ایٹ ریسرچ فیلو شانگ ہینگ نے 2025 میں آثارِ قدیمہ کی تازہ ترین دریافتوں سے متعلق پریس کانفرنس میں بتایا کہ کھدائی کا کام روشنی کے تین میناروں اور انہیں جوڑنے والی دیواروں کے حصوں پر مرکوز تھا۔ اس دوران بڑی تعداد میں نوادرات ملے، جن میں ہتھیار، تعمیراتی سامان اور روزمرہ استعمال کی اشیا شامل ہیں۔
دریافت ہونے والی اشیا میں ایک بڑی توپ بھی شامل ہے جو منگ شاہی دور (1368–1644) میں ڈھالی گئی تھی۔ اس کی لمبائی 89.2 سینٹی میٹر اور وزن 112.1 کلوگرام ہے۔ یہ جیان کو حصے سے ملنے والی اب تک کی سب سے بڑی توپ ہے۔
شانگ ہینگ کے مطابق توپ پر محفوظ حالت میں موجود کندہ تحریریں اس دور میں آتشیں ہتھیاروں کی تیاری اور عسکری ٹیکنالوجی کے تبادلے پر تحقیق کے لیےاہم شواہد فراہم کرتی ہیں۔
ریسرچ فیلو یانگ جُو ن کہتے ہیں کہ اس مقام پر قبرستان، دفاعی خندقیں اور رہائشی ڈھانچوں کے آثار کے ساتھ مجموعی طور پر فیروزے کی 28 اشیا ملی ہیں۔ تحقیق سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ فیروزہ غالباً حوبے، ہینان اور شانشی صوبوں کے سنگم پر واقع کانوں سے آیا تھا، جو شمالی چین میں قدیم تہذیبی و تجارتی تبادلوں کے اہم شواہد فراہم کرتا ہے ۔



