27جون 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) چین کے وسطی صوبے حوبے کے گاؤں پنکیانگ میں کسان جو جنسائی کنول کے پھول کی جڑیں چننے کے لیے پانی میں اتر جاتے ہیں ۔اپریل سے ستمبر تک فصل کی چنائی کے موسم میں وہ روزانہ 50 کلوگرام سے بھی زیادہ جڑیں چنتے ہیں، جس سے انہیں 400 یوان یومیہ (تقریباً 55.71 ڈالر) سے زیادہ کی آمدن ہوتی ہے۔
ہونگ ہو کی کنول کے پھول کی جڑیں ،قومی جغرافیائی شناخت کی مصنوعات میں سے ایک کے طور پر تسلیم کی گئی ہیں۔ تاہم، مختصر شیلف لائف اور فروخت کے چینلز کی کمی کی وجہ سے ان تک رسائی کئی سالوں بے حد محدود رہی تاہم ، اب صورت حال تبدیل ہو چکی ہے اوریہ ملک کے ہر کونے میں گھروں کےدسترخوانوں تک پہنچ چکی ہیں۔
ہونگ حو میں، حوبے ہواگوئی فوڈ کمپنی لمیٹڈ کی سمارٹ ورکشاپ میں، کنول کے پھول کی جڑیں کاٹی اور صاف کی جاتی ہیں، اس کے بعد ان کا رنگ کاٹا جاتا ہے ، آخر میں میں یہ خودکار پروڈکشن لائن سے پیک شدہ مصنوعات کے طور پر تیار ہو کر نکلتی ہیں۔
کمپنی کے جنرل منیجر یانگ فویوان کے مطابق کمپنی روزانہ 50,000 کلوگرام تازہ جڑیں خریدتی ہے، جن میں سے زیادہ تر کو اچار کی مصنوعات میں پروسیس کیا جاتا ہے ۔ کنول کے پھول کی جڑوں سے تیارکردہ مصنوعات کی پیداواری مالیت 1.4 بلین یوان سالانہ ہے۔
ہونگ حوشہر میں تازہ چنی ہوئی جڑیں ۔ (تصویر/لی یوہوا)
تاہم ماضی میں بہترین معیار اور ذائقے کے باوجود، ہونگ حوکی یہ پیداوار، برینڈنگ کی کمی کے باعث اچھی قیمت حاصل نہیں کر سکیی تھی۔ کمپنی نے مارلیٹ کے حوالے سے وسیع پیمانے پر تحقیقی کے بعد 2012 میں،کمپنی نے فیصلہ کیا کہ وہ کنول کی جڑوں کو اپنی بنیادی پراڈکٹ بنائے گی۔ ان کی شیلف لائف کو بڑھانے کے لیے، کمپنی نے ہوانگ چونگ زرعی یونیورسٹی کے ساتھ مل کر ایک ہدایات کے تحت تخمیر کی ٹیکنالوجی تیار کی۔ کنول کی جڑوں کو روشنی سے محفوظ بیگ میں بند کر کے تخمیر ی عمل کے ذریعے، ان کی شیلف لائف کو صرف ایک یا دو دن نہیں بلکہ تقریباً ایک سال تک بڑھایا گیا۔ اب، بہار میں چنی گئی یہ جڑیں سال بھر فروخت ہوتی ہیں۔کمپنی نے 2,000 سے زائد تقسیم کاروں کا ایک قومی نیٹ ورک قائم کیا اور ای کامرس میں قدم رکھا، جس کی بدولت آن لائن فروخت 100 ملین یوان سالانہ سے سے بھی متجاوز ہو گئی ۔ اب ہر سال کنول کے پھول کی 80 ملین سے زیادہ جڑیں فروخت کی جاتی ہیں۔
کمپنی نے ان مصنوعات کی مکمل سپلائی چین تیار کی، جیسے کہ لوٹس سوپ اور وائلڈ لوٹس جوس۔ کمپنی کے جنرل منیجر یانگ فویوان کا کہنا ہے کہ سال بھر مختلف مصنوعات کی پروسیسنگ کی جاتی ہے،بہار میں پودے، گرمیوں میں چائے، خزاں میں بیج اور سردیوں میں کنول/کمل کی جڑیں ۔آج، کمپنی چھ پروسیسنگ لائنز کے ساتھ کام کر رہی ہے جو کنول کی 30 سے زائد مختلف مصنوعات تیار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور ان کی پروسیسنگ کی گنجائش 180,000 ٹن سالانہ سے زیادہ ہے۔ یانگ کے مطابق، یہ کاروبار زراعت سے وابستہ 30,000 سے زائد گھرانوں کی مدد کرتا ہے اور 100,000 مو (تقریباً 6,666.67 ہیکٹر) رقبے پر کنول کی کاشت کی جاتی ہے اور اب یہ ملک بھر کی سپر مارکیٹس اور آن لائن پلیٹ فارمز پر آسانی کے ساتھ دستیاب ہیں ۔
تاہم، کنول کے پھولوں کی کاشت ہمیشہ سےمنافع بخش نہیں رہی۔ لوٹس پلانٹیشن کوآپریٹو کے سربراہ ہونگ جیاوجن بتاتے ہیں کہ کچھ عرصہ پہلے بہت سے کسانوں نے مچھلی یا جھینگے پالنے کے لیے اپنے کنول کے تالاب چھوڑ دیے، جس کی وجہ سے خام مال کی کمی ہوئی۔ قیمتوں میں استحکام بھی نہیں تھا۔ اس شعبے میں ترتیب اور اتحاد کے لیے، مقامی تعاون کنندگان اور اہم کاروباروں نے کسانوں کے ساتھ براہ راست کام کرنا شروع کیا۔وہ لوگ جو کنول کے پھول کاست کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے، ان کے کھیتوں کو لیز پر لے لیا جاتا ہے اور انہیں کرایہ ادا کیاجاتا ہے ،جب فصل کا وقت آتا ہے، تو جڑیں چننے کے لیے کسانوں کو بھرتی کیا جاتا ہے اور انہیں ان کی محنت کا معاوضہ دیا جاتا ہے۔جب اس فصل کے عروج کا موسم ہوتا ہے تو کسان 8,000 یوان ماہانہ تک کما سکتے ہیں۔
معیاری معیار کو یقینی بنانے کے لیے، مقامی حکومت اب لوٹس کے بیج کی اقسام کی ترقی اور فراہمی کی نگرانی کرتی ہے۔
حونگ ہو لوٹس روٹ انڈسٹری ڈویلپمنٹ سینٹر کے سربراہ چانگ شیانگ چونگ کا کہنا ہے کہ کوششیں کی جا رہی ہیں کہ بڑے پیمانے ، معیاری پیداوار حاصل کی جاسکے ۔2024 میں، حونگ ہو میں ایک لوٹس سپلائی چین پلیٹ فارم کا آغاز کیا گیا۔ اب تک، اس پلیٹ فارم نے 120 سے زائد اراکین اس کی جانب آئے ہیں اور 300 ملین یوان سے زائد کا لین دین آسان بنایا گیا ہے۔ چانگ نے یہ بھی بتایا کہ آج، حونگ ہو میں 250,000 مو سے زیادہ رقبے پر کنول کے پھول کاشت کیے جا رہے ہیں، جس کی کل پیداواری مالیت 6.5 بلین یوان ہے۔ یہاں کے لوٹس کے بیج، جڑیں، اور لوٹس کے پتوں کی چائے کی قومی جغرافیائی شناخت کی مصنوعات کے طور پر توثیق کی گئی ہے۔
ابتدا میں علاقائی برینڈنگ پر نگرانی میں کمی کی وجہ سے کچھ کمپنیز نے "حونگ ہو لوٹس" کو ایک نجی ٹریڈ مارک کے طور پر رجسٹر کر لیا تو اس سے کچھ پریشانی بنی جس سے مقامی کسانوں اور تعاون کنندگان کو حونگ ہو کے نام کے تحت اپنی پیداوار فروخت کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ 2018 میں جب "حونگ ہو لوٹس" کو قومی جغرافیائی شناخت کے ٹریڈ مارک کے طور پر تسلیم کیا گیا تو صورت حال میں بہتری آئی ۔ اب، کوئی بھی اہل مقامی پروڈیوسر اس برینڈ کو مفت استعمال کرنے کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔آج، حونگ ہو میں 35 لوٹس پروسیسنگ اور دیگر متعلقہ کمپنیز ہیں جو 56 اقسام کی مصنوعات تیار کر رہی ہیں۔ 600 سے زائد ای کامرس آپریٹرز نے لوٹس کے شعبے میں رجسٹریشن کروائی ہے، جبکہ یہ صنعت سالانہ 350,000 ٹن مصنوعات پیدا کر رہی ہے جن کی کل پیداواری مالیت 9 بلین یوان سالانہ ہے۔