حال ہی میں امریکہ نے جی 7 گروپ اور نیٹو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چین کی جانب سے روسی تیل کی خریداری کو بہانہ بنا کر چین پر 50 سے 100 فیصد ٹیرف لگائیں تاکہ روس یوکرین تنازع کے خاتمے میں چین کو کردار ادا کرنے پر مجبور کیا جاسکے۔
اس حوالے سے چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ یہ غنڈہ گردی اور معاشی دباؤ کی ایک واضح مثال ہے، جو چین اور امریکہ کے رہنماؤں کے ٹیلی فونک مذاکرات میں طے شدہ اتفاق رائے کی سنگین خلاف ورزی ہے، اور عالمی تجارت اور صنعتی اور سپلائی چینز کے استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ چین اس کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ وزارت تجارت کے ترجمان نے امید ظاہر کی کہ امریکہ مساوی مکالمے اور مشاورت کے ذریعے تجارتی اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ متعلقہ فریق چین کے ساتھ مل کر عالمی تجارتی نظم اور عالمی صنعتی اور سپلائی چینز کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھیں گے۔
15 ستمبر کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جئین نے کہا کہ یوکرین کے مسئلہ پر چین کا موقف غیر جانبدارانہ اور منصفانہ ہے، اور ہم امن کے قیام اور مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ا ن کا کہنا تھا کہ چین غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں اور " لانگ آرم دائرہ اختیار " کے غلط استعمال کی سخت مخالفت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر چین کے جائز حقوق کو نقصان پہنچا ، تو چین ضرور جوابی کارروائی کرے گا۔