16اکتوبر (پیپلز ڈیلی آن لائن)14 اکتوبر کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی پریس بریفنگ کے دوران 2025 کے لیے عالمی اقتصادی ترقی کی شرح کو 3.2 فیصد تک بڑھا دیا گیا ،جو جولائی کے تخمینے سے 0.2 فیصد زیادہ ہے۔
تازہ ترین عالمی اقتصادی جائزہ رپورٹ کے مطابق، توقع ہے کہ 2025 میں ترقی یافتہ معیشتیوں کی شرحِ نمو میں 1.6 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوگا، جبکہ ابھرتی ہوئی مارکیٹس اور ترقی پذیر معیشتوں کی شرح نمو 4.2 فیصد رہنے کا امکان ہے ،یہ دونوں ہی گزشتہ پیش گوئیوں سے 0.1 فیصد ی پوائنٹس زیادہ ہیں۔
آئی ایم ایف کے چیف اکانومسٹ ،پیئر اولیویئے گرینچز کا کہنا ہے کہ اب تک ، امریکی ٹیرف میں اضافہ اور اس کا اثر توقع سے کم رہا ہےلیکن چونکہ مؤثر ٹیرف کی شرح اب بھی زیادہ ہے ،تجارتی تناؤ برقرار ہے اور دیگر عوامل بھی بیک وقت اثر انداز ہو رہے ہیں، اس لیے یہ کہنا قبل از وقت اور غیرمناسب ہوگا کہ ٹیرف میں اضافے کا عالمی ترقی پر کوئی اثر نہیں ہوا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی پیش گوئی کی گئی ہے کہ دنیا کی معیشت 2026 میں 3.1 فیصد کی شرح سے بڑھے گی، جو جولائی کی پیش گوئی کے مطابق ہے۔تاہم، اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ محصولات کے دھچکے سے ترقی کے امکانات مزید ماند پڑ رہے ہیں اور خطرات اب بھی موجود ہیں۔پیئر اولیویئے کا کہنا تھا کہ اس سال کے دوسرے نصف میں معیشت کی سست روی متوقع ہے اور 2026 میں صرف جزوی بحالی ہوگی۔آئی ایم ایف کی جانب سے تجویز کیا گیا کہ پالیسی کی غیر یقینی صورتحال کو حل کرنا، مصنوعی ذہانت کے ذریعے عناصر کی کل بار آوری بڑھانااور تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک عملی اور لچکدار کثیر جہتی نظام تشکیل دینا ، اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔