4دسمبر(پیپلز ڈیلی آن لائن)21 نومبر کو پیپلز ڈیلی آن لائن کی ٹیم نے صوبہ ہائی نان کی بائی شا لی خود اختیار کاؤنٹی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ہائی نان میں کئی نسلوں سے آباد لی قوم کی تاریخی ثقافت اور روایات کا مشاہدہ کیا۔
ہزاروں سال سے لی قومیت ، مرطوب جنگلات کےساتھ ہم آہنگی سے زندگی گزارتی آرہی ہے اور اس ہم آہنگی سے ایک بھرپور اور متنوع ثقافتی خزانہ تشکیل پایا ہے۔ لی قومیت کی کپڑا کاتنے، رنگنے، بننےاور کڑھائی کی روایتی مہارت ،" انگلیوں کی پوروں پر رقم ہزار سالہ دانش "کی بہترین مثال ہے۔ ان کے ملبوسات کے نقش و نگار میں کبھی پہاڑ، درخت اور پھول تصویر کیے جاتے ہیں ، تو کبھی یہ سورج، چاند اور ستاروں سے مزین ہوتے ہیں۔ ہر ڈیزائن لی قوم کے آبا و اجداد کی زندگی، رسومات اور یادوں کا امین ہے۔
بانس کے ساتھ رقص ، لی قوم کا روایتی رقص ہے جو ہر تہوار میں گرمجوشی کے اظہار کا ایک انداز ہے، تال کے ساتھ کھلتے اور بند ہوتے بانس اور ان کے بیچ رقص کرتے فنکاروں کی چستی سے اس قومیت کے لوگوں کی زندگی کے متحرک پن اور توانائی کا مظاہرہ ہوتا ہے۔
آج، بائیشا کی محنت اور تخلیقی کوششوں کی بدولت، ایک ہزار سال سے نسل در نسل منتقل ہوتی لی ثقافت ،نہ صرف اپنی تاریخی بنیادوں کو برقرار رکھتے ہوئے جدید ماحول میں گھل مل گئی ہے بلکہ اپنی منفرد دلکشی کے ساتھ جغرافیائی اور ثقافتی سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے ایک وسیع تر عالمی اسٹیج کی جانب بڑھ رہی ہے ۔ پاکستانی صحافی سارا افضل کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلی مرتبہ لی قومیت اور اس کی ثقافت کا اتنی قریب سے تجربہ کیا ہے اور روایتی ملبوسات کے نقش ونگار میں چھپی تاریخی کہانیوں، بانس کے رقص کی تال اور اس کی گرم جوشی نے انہیں بے حد محظوظ اور متاثر کیا ہے ۔



